قربانی کے جانوروں کی افغانستان اسمگلنگ روکنے کے لئے کارروائی

قربانی کے جانوروں کی افغانستان سمگلنگ روکنے کے لئے کریک ڈاؤن شروع

اسلام آباد: خیبرپختونخوا حکومت نے عیدالاضحٰی سے قبل قربانی کے جانوروں کی افغانستان اسمگلنگ کو روکنے کے لیے مختلف علاقوں میں کارروائی شروع کردی ہے۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں صوبائی حکومت نے قبائلی علاقوں کے رستے افغانستان مال مویشوں کی اسمگلنگ کو روکنے کیلیے جگہ جگہ چیکینگ شروع کردی ہے۔

ایک اندازے کے مطابق پاکسنان میں ہر سال تقریباً تین ارب ڈالر مالیت کے مال مویشی قربان کئے جاتے ہیں۔

اس ضمن میں خیبر پختنخوا کے سینئر پولیس آفیسر محمد حسین نے بتایا کہ رواں سال مال مویشیوں کے افغانستان اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

حسین نے مزید بتایا کہ کسٹم اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف ائی اے) کے اہلکاروں کو افغانستان سے متصل بارڑر پہ تعینات کر دیا گیا ہے۔

خیبر ڈسٹرکٹ کے اسسٹنٹ کمشنر محمد عمران نے بتایا کہ تمام متعلقہ حکام اور پولیس کو ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں کہ وہ مال مویشیوں کے غیر قانونی اسمگلنگ پہ کڑی نظر رکھیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس نے بارڑر ایریا میں اپنی گشت بھی بڑھائی ہے جسکی وجہ سے مال مویشوں کے اسمگلنگ کے روک تھام میں بہت حد تک مدد ملی ہے۔


متعلقہ خبریں