پی آئی اے کا خسارہ 426ارب روپے ہوگیاہے، وفاقی وزیر برائے ہوابازی

طیارہ حادثہ، پائلٹ اور ائیرکنٹرولر کی کوہتاہی سے ہوا، وزیر ہوابازی

وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان نے کہاہے کہ غیر ملکی ایئر لائنز کے آنے سے پاکستان انٹر نیشنل ائر لائنز (پی آئی اے )کا خسارہ 426 ارب روپے ہوگیا ہے۔
گزشتہ حکومتوں نے گلف ،اتحاد ،امارات اور ترکش ائر لائینز کو پاکستان میں لینڈنگ کےحقوق دیئے۔

کراچی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں غلام سرورخان نے کہا کہ حکومت نےائر سروسز کے 97معاہدے کئے۔ بہت ساری ائر لائنز کو اجازت دی گئی اور اچھی فریکوینسی دی گئی، تاہم اب  حکومت نے 97 معاہدوں کااز سر نو جائزہ لینے کا مینڈیٹ دیا ہے ،

انکا کہنا تھا کہ دو دن کے وزٹ میں صرف ابتدائی بریفنگ لی ہے جس سے پتہ چلاہے کہ ایوی ایشن ڈویژن کےچارحصےہیں،سی اے اے، پی آئی اے،اےایس ایف اورمیٹ ڈپارٹمنٹ ہے۔

غلام سرور خان کے مطابق انہوں نے جب چارج سنبھالا تھا تو پی آئی اے کا فلیٹ  میں صرف31 طیارے رہ گئے تھے جن میں سے چار طیارے گراؤنڈڈ تھے۔ بزنس پلان میں پی آئی اے کی بحالی اہم ہےاس کے لیے انتظامی سطح پر اقدامات کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی انتظامیہ نے30لاکھ ڈالرزطیاروں کوقابل پروازبنانےپرخرچ کئے۔ ٹرپل سیون کے لئے 18 لاکھ ڈالر جبکہ ایئر بس کے لئے 13 لاکھ ڈالر خرچ ہوئے۔

وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرورخان نے کہا کہ پی آئی اے کے بزنس پلان کے لئے فلیٹ کی تعداد 45 کی جائے گی ۔ پی آئی اے بزنس پلان کے تحت 2024 تک یہ ہدف حاصل کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی فضائی حدود کھولنے کا فیصلہ گزشتہ روز ہوگیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے 436 ارب اورپاکستان اسٹیل ملز 155 ارب روپے کے خسارے میں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے بتایا کہ امریکہ کی سکیورٹی ٹیم نے ایئر پورٹس کا وزٹ کیا ہے، جس طرح روڈ ٹو مکہ پروگرام لیا گیا ہے اسی طرح امریکہ کے ساتھ  بھی پروگرام کیا جائے گا، مسافروں کی سیکیورٹی کلیئرنس پاکستان میں اور امیگریشن امریکہ میں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے: پی آئی اے کا ایک اور طیارہ 1سال سے زائد عرصہ گراؤنڈ رہنے کے بعد اڑان کے لیے تیار


متعلقہ خبریں