بولان میڈیکل کمپلکیس کوئٹہ میں پاکستان تھیلیسیمیا سنٹر کا افتتاح


طبی ماہرین نے کہا ہے کہ بلوچستان میں تھیلیسمیا کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہاہے جس کی روک تھام کے لیے ہنگامی بنیادوں پر مختلف اقدامات کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار کوئٹہ  کے بولان میڈیکل کمپلکیس میں وفاقی ادارےبیت المال کی جانب سے پاکستان تھیلیسمیا سینٹر کی افتتاحی تقریب میں کیا گیا۔

افتتاحی تقریب میں تھیلیسمیا کے شکار بچے، ڈاکٹرحضرات اور ڈپٹی سپیکر سردار بابر موسٰی خیل نے شرکت کی۔

اس موقع پر بولان میڈیکل کپلیکس کےایم ایس ڈاکٹر فہیم خان کا کہنا تھا  بولان میڈیکل کمپلیکس صوبے کا سب سے بڑا اسپتال ہے جہاں ہمسایہ ممالک سے آئے مریضوں کا بھی علاج کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے بی ایم سی کو تھیلیسمیا سینٹر فراہم کرنا خوش آئند امر ہے۔

تھیلیسمیا سینٹر کے افتتاحی تقریب میں شریک ڈاکٹرز اور دور دراز علاقوں سے آئے مریضوں نے بھی بیت المال  کی جانب سے بلوچستان میں سینٹربنانے پر انتہائی خوش دکھائی دیئے۔

افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی ایم ڈی بیت المال پاکستان عون عباس بپی  نے تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ بلوچستان میں تھیلیسمیا کے مریضوں کی تعداد کا سن کر سب سے پہلا سینٹر بلوچستان میں بنانے کی تجویز دی اور آج اسکا افتتاح کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سنٹر  سے غریب لوگ اپنا علاج کروا ئیں گے اور رواں سال بیت المال بی ایم سی تھیلیسمیا سینٹر کو 200 بچوں کے علاج کا معاوضہ فراہم کریگا۔

واضع رہے کہ تھیلیسمیا ایک مہلک اور خطرناک  مرض ہےجسکے مریض کو دن میں ایک بوتل خون لگایا جاتا ہے۔ سال 2018 میں ضلع کوئٹہ میں 2100 تھیلیسمیا کے مریضوں  کا اندراج کروایا گیا ۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق صوبے سے سینکڑوں مریض بی ایم سی اسپتال میں  تھیلیسمیا کے علاج کے غرض سے آتے ہے جہاں سہولت نہ ہونےکی وجہ سے لوگ کراچی اور دیگر صوبوں کو جانے کیلے مجبور تھے ۔

تقریب میں شریک لوگوں نے کہا کہ بیت المال کی جانب سے سنٹر کے قیام سے صوبے بھر کے لوگ اپنا مفت علاج کراسکیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: کوئٹہ کے بولان میڈیکل کمپلیکس میں مریضوں کو مشکلات


متعلقہ خبریں