پاکستان نےکلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی دینےکا اعلان کردیا

کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ 17 جولائی کو سنایا جائے گا

فوٹو: فائل


اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو قونصلررسائی دینےکا اعلان کردیا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کی طرف سے جاری اعلان میں کہا گیا ہے کہ کلبھوشن یادیو کوعالمی عدالت انصاف کے فیصلے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

دفترخارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ پاکستان ایک ذمہ دارملک ہے، کلبھوشن یادیو کوپاکستانی قوانین کے مطابق قونصلررسائی دی جائےگی۔

ڈاکٹر محمد فیصل کی طرف سے جاری بیان کے مطابق کلبھوشن یادیو کو اس کے حاصل حقوق سےمتعلق بھی بتایا گیا ہے اور اسکے لیے قونصلررسائی سے متعلق طریقہ کار طےکیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف نے بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کی واپسی، رہائی اور فوجی عدالت کا فیصلہ ختم کرنے کی درخواست گزشتہ روز مسترد کر دی۔

عالمی عدالت انصاف کے جج عبدالقوی احمد یوسف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ عدالت نے پاکستان کو کلبھوشن یادیو کی سزائے موت پر نظر ثانی کرنے کا کہا۔

عبدالقوی احمد یوسف نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ مئی 2017 میں پاکستان کے خلاف انڈیا نے ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کی درخواست دی تھی تاہم بھارت اور پاکستان دونوں ویانا کنونشن کے رکن ہیں اور قونصلر رسائی کے ویانا کنونشنز کو مانتے ہیں۔

عالمی عدالت انصاف کے جج نے کہا کہ ویانا کنونشن کے تحت کیس عدالت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے تاہم ہم مقدمے کی تفصیلی شقوں کی طرف نہیں جانا چاہتے۔ پاکستان نے بھارتی درخواست پر 3 اعتراض اٹھائے تھے، پاکستان کا مؤقف ہے کہ کلبھوشن جعلی پاسپورٹ پر پاکستان میں داخل ہوتا رہا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے پروسیجرل پروٹوکول کی خلاف ورزی کی تاہم بھارت نے ویانا کنونشن کے تحت قونصلر رسائی مانگی ہے۔

جج عالمی عدالت انصاف نے کہا کہ کلبھوشن یادیو بھارتی شہری ہے جبکہ بھارت نے پاکستان کو کلبھوشن یادیو کی شہریت کے دستاویزات نہیں دکھائیں اور نہ پاکستان کے مطالبہ پر کلبھوشن کا اصل پاسپورٹ دکھایا۔

گزشتہ روز پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاتھا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے ساتھ پاکستانی قوانین کے مطابق سلوک ہوگا،بھارت کے موقف کو عالمی عدالت نے تسلیم نہیں کیا، عدالت نے کلبھوشن کے فیصلے پر نظرثانی کا کہا ہے،کلبھوشن یادیو پاکستان کی تحویل میں ہی رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کافیصلہ پاکستان کی فتح ہے کیونکہ بھارت کا موقف تھا کہ کمانڈر کلبھوشن معصوم اور بے گناہ ہے۔ بھارت نے کلبھوشن کی رہائی اور حوالگی کا مطالبہ کیا تھا جو رد کردیا گیا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت  انصاف نے پاکستانی قوانین اور اختیار کو بھی تسلیم کیاہے، ہمارے قوانین کے مطابق کلبھوشن کے پاس فیصلے کے خلاف اپیل کا حق موجود ہے،کلبھوشن یادیو کے پاس صدرمملکت سے رحم کی اپیل کی گنجائش بھی موجود تھی۔

انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت نے ہماری فوجی عدالت کے فیصلے کو منسوخ نہیں کیا بلکہ عالمی عدالت انصاف نےپاکستانی قوانین اورعدالتی نظام پراعتماد کا اظہا ر کیا ہے ، عالمی عدالت کافیصلہ خوش آئند اورمناسب فیصلہ ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگربھارت میں بھی ٹرائل ہوتاتووہ بھی فوجی ایکٹ کےتحت ہوتا، عالمی عدالت کےدائرہ اختیارکوتسلیم اورفیصلوں کااحترام کرتےہیں، پاکستان ذمہ دارملک ہے،آئی سی جےکااحترام کرتےہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے رجوع کرسکتے تھے،پاکستان ذمہ دار ملک ہے اور ہمارا رویہ اس کا عکاس ہے،  عالمی عدالت نے پاکستانی قوانین کے مطابق کلبھوشن کو اپیل کا حق دیا ہےجوکہ پاکستانی قوانین کے تحت پہلے ہی  اسے حاصل تھا۔

یہ بھی پڑھیے: کلبھوشن یادیو کیس، پاکستان جیت گیا

کلبھوشن یادیو کے ساتھ پاکستانی قوانین کے مطابق سلوک ہوگا، وزیر خارجہ


متعلقہ خبریں