جج کی متنازع ویڈیو فرانزک لیبارٹری بھجوا دی گئی

نوازشریف کے خلاف فیصلہ دینے والے جج ارشد ملک برطرف

فائل فوٹو


اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے جج ارشد کی متنازع ویڈیو جانچ پڑتال کے لئے پنجاب سائنس فرانزک لیبارٹری بھجوا دی ہے۔

ذرائع کے مطابق ویڈیو میں موجود تصویر اور آواز ایک ہی شخص کے ہونے یا نہ ہونے کی تصدیق کی جائے گی۔

ایف آئی اے ذرائع نے بتایا ہے کہ فرانزک کے دوران یہ بھی دیکھا جائے گا کہ آڈیو اور ویڈیو ایک ساتھ ریکارڈ ہوئی یا الگ الگ جبکہ الیکٹرانک جعل سازی یا ایڈیٹنگ کی جانچ بھی کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق مکمل فرانزک ٹیسٹ کے لیے ریکارڈنگ ڈیوائس کا موجود ہونا  ضروری ہے تاہم ایف آئی اے کو ابھی تک ویڈیو بنانے والی ڈیوایس نہ مل سکی۔

ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیوائس موجود ہو تو ویڈیو کی فرانزک ایک سے دو روز میں مکمل ہو جاتی ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ ڈیوائس نہ ملنے کے باعث ویڈیو کی جانچ پڑتال میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل ن لیگ کی نائب صدرمریم نواز نے شہباز شریف سمیت دیگر قیادت کے ہمراہ پریس کانفرنس کی تھی جس میں جج ارشد ملک پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے نواز شریف کی سزا کا فیصلہ  دباو میں آکر سنایا تھا۔


متعلقہ خبریں