آصف علی زرداری کےخلاف ایک اور ریفرنس آ گیا

فائل فوٹو


احتساب عدالت نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کےخلاف پارک لین کیس سے متعلق ریفرنس کی سکروٹنی کر کے دائر کرنے کی منظوری دے دی۔

ہم نیوز کے مطابق پارک لین کیس سے متعلق ریفرنس میں عبدالغنی مجید، حسین لوائی اور انورمجید سمیت 16 ملزم بھی نامزد ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ ملزمان پر پارک لین ریفرنس میں غیر قانونی طور پر ڈیڑھ ارب روپے قرض لینے کا الزام ہے۔

آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو  پاک لین کمپنی میں 25،25 فیصد کے شیئر ہولڈر ہیں، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے کمپنی کےلیے سندھ بینک سے غیرقانونی طور پر اربوں روپے کا قرضہ لیا۔

یاد رہے کچھ روز قبل آصف علی زرداری کو پارک لین کیس میں تیسری بار احتساب عدالت پیش کیا گیا جہاں ان کا ایک مرتبہ پھر جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا۔

وکیل لطیف کھوسہ کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی جس میں استدعا کی گئی کہ آصفہ بھٹو کو آصف زرداری سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔

اس موقع پر جج محمد بشیر نے کہا کہ آج بھی (آصفہ بھٹو) آئی ہوئی ہیں تو آج مل لیں۔ اس پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ آج بھی مل لیں گی تاہم کل کی بھی ملاقات کی اجازت چاہیے۔

بعدازاں عدالت نے سابق صدر کو بیٹی آصفہ بھٹو زرداری سے ملاقات کی اجازت دے دی۔

نیب نے آصف علی زرداری کی مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے منظور کرلیا گیا جبکہ انہیں 29 جولائی کو دوبارہ پیش ہونے کا بھی حکم دیا گیا۔

پیشی کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں سمیت رینجرز کے اہلکار بھی تعینات ہیں۔

احتساب عدالت کو جانے والی سڑکیں عام شہریوں کے لیے بند کر دی گئیں۔

تین جولائی کو نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے آصف علی زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی۔

 


متعلقہ خبریں