ٹی وی اینکر مرید عباس قتل کیس،چار عینی شاہدین نے بیانات قلمبند کرادئے

https://urduhumnews.wpengine.com/latest/209805/

کراچی: نجی ٹی وی کے اینکر مرید عباس قتل کیس میں چار عینی شاہدین نے عدالت کے روبرو بیانات قلمبند کرادیئے ہیں۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ملزم عاطف نے اس کے سامنے مرید عباس پر گولی چلائی۔ اس پر جھپٹا تو وہ دھکا دے کر بھاگ گیا۔ گواہوں میں عاطف زمان کا دفتری عملہ اور سرمایہ کار شامل تھے۔

مرید عباس قتل کیس میں مزید حقائق سامنے آگئے ہیں۔ چار عینی شاہدین نے مجسٹریٹ کے روبرو بیانات قلمبند کرادیئے۔ایک عینی شاہد نے بتایا کہ مرید عباس اور اس کے ساتھ چار افراد نے عاطف زمان کے پاس سرمایہ کاری کی تھی۔ رمضان کے بعد ملزم نے منافع دینا کم کیا تو ہم نے ادائیگی پر اصرار کیا۔

وقوعہ والے روز وہ عاطف زمان کے دفتر پہنچے۔ عاطف نے اس کے سامنے مرید عباس پر فائرنگ کی۔ بعد میں اس پر حملہ آور ہوا ۔تو اس نے پستول پکڑ ا اور دھکا دے کر بھاگ گیا۔

چشم دید گواہ کے بیان کے بعد عدالت نے بیان سیل کردیا۔ گواہ کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ مزید تین عینی شاہدین نے بھی مجسٹریٹ کے روبرو بیانات قلمبند کرائے ۔

دیگر عینی شاہدین نے بتایا کہ عاطف نے ان کے سامنے گولیاں چلائیں ۔ گواہوں میں عاطف زمان کا دفتری عملہ اور سرمایہ کار شامل تھے۔ سماعت ہفتہ تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

9جولائی کوکراچی کےعلاقےڈیفنس میں اینکرمریدعباس سمیت دو افراد کو قتل کردیا گیا تھا۔ واقعہ کے بعد خودکشی کی کوشش  کرنے والا ملزم عاطف زمان نجی اسپتال میں زیر علاج ہے۔

ٹی وی اینکر مرید عباس کے  قتل میں  ملوث ملزم عاطف زمان کومجسٹریٹ کےحکم پرفی الحال اسپتال میں ہی رکھنے کافیصلہ کیاگیا ہے۔ اسپتال انتظامیہ کی طرف سے ملزم کو ڈسچارج کرنے کی اطلاع پر پولیس تفتیشی ٹیم نجی اسپتال پہنچی لیکن بعد ملزم کو اسپتال میں رکھنے کا فیصلہ ہوا۔

اینکر مرید عباس سمیت دو افراد کے قتل کے ملزم عاطف زمان کی حالت سنبھلنے لگی۔ پولیس کےمطابق نجی اسپتال نے اس حوالے سے پولیس حکام سے رابطہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: ٹی وی اینکر مرید عباس کے  قتل میں  ملوث ملزم عاطف زمان اسپتال سے ڈسچارج


متعلقہ خبریں