شاہ سلمان نے سعودی عرب میں امریکی افواج کی تعیناتی کی منظوری دے دی

سعودی عرب میں امریکی افواج اور وسائل کی تعیناتی کا خیر مقدم

ریاض: خادم الحرمین الشریفین اور سعودی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مملکت میں امریکی فورسز تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’SPA‘ کے مطابق اس اقدام کا مقصد خطے کے دفاع اور امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ عمل کی سطح کو بڑھانا ہے۔ خبررساں ایجنسی کے مطابق سعودی عرب اور امریکہ خطے کی سلامتی کو مضبوط بنانے کی انتہائی خواہش رکھتے ہیں۔

خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں ہماری فورسز کا استقبال اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ہماری صلاحیت و طاقت کو مضبوط بنائے گا اور اضافی مزاحمت کے مواقع فراہم کرے گا۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکہ کے سیکریٹری دفاع نے اپنی افواج اور عسکری وسائل کو سعودی عرب میں تعینات کرنے کی منظوری دی۔ اس منظوری کا پس منظر واشنگٹن اور تہران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی ہے۔

سعودی عرب میں امریکی افواج اور عسکری وسائل کی تعیناتی ایسے وقت میں کی جارہی ہے جب خلیج میں امریکہ ایران تناؤ نہ صرف بہت بڑھ چکا ہے بلکہ برطانیہ کی بھی  براہ راست ایران سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

فوجی اڈے کی توسیع :8 ارب ڈالرز قطر نے خرچ کیے،ٹرمپ کا اعتراف

برطانیہ کے ایک تیل بردار بحری جہاز کو ایرانی افواج کی جانب سے تحویل میں لینے اور اسے بندر عباس کی بندرگاہ تفتیش کے لیے منتقلی جیسے عمل پر برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے تہران کو سنگین تنائج کی دھمکیاں دی ہیں۔

واشنگٹن اور تہران کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی میں اس وقت غیر معمولی اضافہ ہوا جب موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا باضابطہ فیصلہ کیا۔

سابق امریکی صدر بارک اوبامہ کے دور میں طے پانے والے جوہری معاہدے پر برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے بھی دستخط کیے تھے۔

اسرائیلی اخبار ’ہیرٹز‘ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں سعودی عرب امریکہ کا اہم شراکت دار واتحادی ہے اور ایرانی اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کا بھی حامل ہے۔


متعلقہ خبریں