واشنگٹن: امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے امید ظاہر کی ہے کہ طالبان کے ساتھ ہونے والے آئندہ مذاکرات میں مثبت پیشرفت ہوگی۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ ایک پیغام میں کیا ہے۔
In addition to briefing management while in DC, I had the opportunity to consult w/ Amb Haber of #Germany, Amb Shringla of #India & Foreign Minister Kamilov of #Uzbekistan on the #AfghanPeaceProcess. Getting ready to launch on another mission in hope of making further progress. pic.twitter.com/SyFCveB5vv
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) July 20, 2019
امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا ہے کہ ان کی گزشتہ روز جرمنی اور بھارت کے سفرا سے ملاقاتیں ہوئیں جب کہ ایک نشست ازبکستان کے وزیر خارجہ کے ساتھ بھی ہوئی۔
افغانستان میں قیام امن:طالبان اور افغان وفد کے درمیان اتفاق ہو گیا
ان کا کہنا ہے کہ سفرا سے ہونے والی ملاقاتوں میں افغان مفاہمتی اور امن عمل پر بات چیت ہوئی ہے۔
امریکہ کے نمائندہ خصوصی نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ایک اور افغان امن مشن کے آغاز کے لیے تیار ہوجائیں۔
زلمے خلیل زاد نے اپنے پیغام میں امید ظاہر کی ہے کہ افغان طالبان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے آئندہ دور میں مزید پیشرفت ہو گی۔
امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان ماضی میں مذاکرات کے کئی دور ہوچکے ہیں۔ دوحا، قطر میں گزشتہ دنوں ہونے والے تمام مذاکراتی عمل میں امریکی وفد کی قیادت زلمے خلیل زاد نے کی ہے جب کہ طالبان وفد کی سربراہی ملا عبدالغنی برادر کے سپرد تھی۔