تاریخ میں سب سے زیادہ اسیران کی حامل موجودہ قومی اسمبلی


پاکستان کا ایوان زیریں یعنی موجودہ قومی اسمبلی اس وقت  سب سے زیادہ اسیر ارکان کی حامل اسمبلی بن گئی ہے، اس وقت  نصف درجن ارکان قانون نافذ کرنے والے اداروں کے زیر حراست ہیں۔

پارلیمانی ذرائع کا کہناہے کہ موجودہ اسمبلی میں گرفتار ی کا سامنا کرنے والے ارکان کی شرح دو فیصد ہے۔ پاکستان کی پارلیمانی تاریخ  میں کسی اسمبلی کے اتنے ارکان ایک ساتھ کبھی بھی حراست میں نہیں رہے۔

ذرائع کے مطابق پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے حوالے سے بھی یہ وہ اسمبلی ہیں جس میں گرفتار ارکان کی اجلاس میں شرکت کے لئے پہلے ہی پارلیمانی سال میں ریکارڈپروڈکشن آرڈرز جاری کرنا پڑے۔

یہ بھی اپنی نوعیت کا واحد ریکارڈ ہے کہ پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار قائد حزب اختلاف نے بھی پروڈکشن آرڈرز کے ذریعے  اجلاس میں شرکت کی۔

اس وقت پاکستان کے ایوان زیریں یعنی قومی اسمبلی کے جو اراکین زیر حراست ہیں ان میں شاہد خاقان عباسی،  آصف علی زرداری، خواجہ  سعد رفیق  ، رانا ثنا اللہ خان محسن داوڑ اور علی وزیر شامل ہیں۔

زیر حراست ارکان قومی اسمبلی میں  تین ارکان کا تعلق  پاکستان مسلم لیگ ن ایک کا تعلق پیپلز پارٹی اوردو آزاد ارکان ہیں۔ قائد حزب اختلاف شہباز شریف بھی نیب کے زیر حراست رہ چکے ہیں ، تاہم اس وقت وہ ضمانت پر رہا ہیں۔

سرکاری دستاویز کے مطابق اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر اب تک تین ارکان کے تیرہ پروڈکشن آرڈرز جاری کر چکے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق کے سات ،قائد حزاب اختلاف شہباز شریف کے پانچ اور پیپلزپارٹی پارلیمنیٹرینز کے صدر آصف علی زرداری کا پروڈکشن آرڈر ایک بار جاری کیا گیا ہے۔

شمالی وزیر ستان سے آزاد رکن اسمبلی محسن داوڑ اور جنوبی وزیر ستان سے بھی آزاد رکن قومی اسمبلی علی وزیر کا کوئی پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیا جاسکا۔

واضح رہے کہ تمام اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز کے لیے اپوزیشن جماعتیں کئی بار اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو نہ صرف  زبانی بلکہ تحریری اور ایوان میں دوران خطاب بھی درخواست کر چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: قومی اسمبلی :پہلے پارلیمانی سال کا آخری اجلاس 26 جولائی کو بلانے کا فیصلہ


متعلقہ خبریں