فارن ایکسچینج مینوئل میں مرحلہ وار رد و بدل کیا جا رہا ہے،مرکزی بنک

فوٹو: فائل


پاکستان کے مرکزی بنک کی طرف سے کہا گیاہے کہ  فارن ایکسچینج مینوئل میں مرحلہ وارردوبدل کیا جارہاہے۔

مرکزی بنک کے مطابق مارکیٹ اورکاروبارمیں ہونےوالی تبدیلیوں کاباریک بینی سےجائزہ لےرہےہیں۔ بین الاقوامی قوانین کےمطابق کاروباراوران کےمراحل کوآسان بنانےکےلیےنظرثانی کی جارہی ہے۔

اسٹیٹ بنک کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ زرمبادلہ کےنئےطریقہ کاراورتاجروں کواختیارات کی منتقلی کےمعاملات بھی دیکھےجارہےہیں۔

مرکزی بنک کی طرف سے کہا گیاہے کہ نومبردوہزار اٹھارہ میں فارن ایکسچینج مینوئل پرکام مکمل ہوچکاہے۔ مینوئل کی تفصیلات مرکزی بنک کی ویب سائٹ پرجاری کردی گئی ہیں۔

بیرونی سرمایہ،بنک اکاؤنٹس کی بندش اورکرنسی نوٹوں کےلین دین کےضوابط بھی ویب سائٹ پرموجودہیں۔

واضح رہے کہ اسٹیٹ بنک نے پاکستان کے  تجارتی خسارہ کے حوالے سے رپورٹ 17 جولائی کو جاری تھی۔

اسٹیٹ بنک کی رپورٹ میں کہا گیاکہ مالی سال 2019 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 32 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ مالی سال 2019 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13 ارب 58 کروڑ ڈالر رہا۔اس کے برعکس مالی سال 2018 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 19ارب 90کروڑ ڈالر تھا۔

مرکزی بنک کی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ مالی سال 2019میں تجارتی خسارے میں 11 فیصد کمی ہوئی ۔مالی سال 2019 میں تجارتی خسارہ 28 ارب 21کروڑ ڈالر رہا۔

اسی طرح مالی سال  2019 میں درآمدات میں  بھی  7فیصد کمی واقع ہوئی ہے ۔ مالی سال 2019 میں 52 ارب 43 کروڑ ڈالرکی درآمدات ہوئیں۔اس کے برعکس مالی سال 2018 میں 56 ارب 60 کروڑ ڈالر کی درآمدات کی گئی تھیں۔

اسٹیٹ بنک کا کہنا ہے کہ مالی سال 2019 میں برآمدات  میں بھی 2فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ مالی سال 2019 میں برآمدات کا حجم  24 ارب 21کروڑ ڈالر  کا رہا۔ اس کے برعکس مالی سال 2018 میں برآمدات 24ارب 76 کروڑ ڈالر تھی۔

مرکزی بنک کی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ مالی سال 2019 میں بیرون ملک پاکستانیوں کی طرف سے بھیجی جانے والی رقوم میں بھی 10فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 2019 میں سمندر پار پاکسستانیوں نے  21ارب 84کروڑ ڈالر وطن بھیجے۔

یہ بھی پڑھیے: مالی سال 2019: تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمایاں کمی ہوئی، مرکزی بنک


متعلقہ خبریں