پاکستان پیپلز پارٹی کا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

صادق سنجرانی دوسری مرتبہ چیئرمین سینیٹ منتخب

پاکستان پیپلز پارٹی نے  چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیاہے۔ 

پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل سید نیر حسین بخاری نے کہا ہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن کو عددی اکثریت حاصل ہے متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے مطلوبہ تعداد سے زائد سینٹرز نے شرکت کی۔

نیر بخاری نے کہا کہ حکومت گیم ہار چکی ہے حیلے بہانے اور عارضی سہارے حکمرانوں کی مزید خفت کا سبب بن رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ چیرمین سینیٹ باعزت طریقے سے مستعفی ہو جائیں،  صادق سنجرانی تحریک عدم اعتماد جمع کرائے جانے کے بعد عہدے پر رہنے کا جواز کھو بیٹھے ہیں۔

سید نیر حسین بخاری  نے کہا کہ  اپوزیشن چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے کے معاملے پر فتحیاب ہو چکی ہے۔  آئینی تقاضا کے آگے سرنگوں ہونے کا موقع ضائع نہ کیا جائے۔

نیر بخاری کا اپنے جاری ایک بیان میں کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ تحریک عدم اعتماد سے کب تک راہ فرار اختیار کرتے رہیں گے ؟

پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل  نے مزید کہا کہ سینیٹ رولز ریگولیشن میں قانونی نکات اور ہر معاملہ کی وضاحت سے تفصیل درج ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ قواعد و ضوابط کا بغور مطالعہ کی زحمت کریں ،پارلیمنٹ کو ذاتی خواہشات پر نہیں آئین کے تحت چلایا جاتا ہے۔

پیپلزپارٹی کی سینیٹر سسی پلیجو کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاکہ چیئرمن سینیٹ آئین اور ایوان کے تقدس کا مان رکھیں اگر ان کو مستقبل میں  بھی سیاست کرنی ہے۔عہدے آنے جانے ہیں ۔ سیاسی دھبے ہمیشہ یاد رہتے ہیں۔ دھونس اور دبائو کی بدترین مثالیں نہین بنانا چا ہیے۔

سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ حکومت حقیقت سے آنکھیں نہ چرائے اور سینیٹ قوانین کے تحت اپنی سینیٹ مین ہار تسلیم کرے جو دیوار پر صاف لکھی ہوئی ہے۔

سینیٹ میں جوائنٹ اپوزیشن کی طرف سے چیئرمین سینیٹ کو جوابی خط عین قوانین کے مطابق ہے جس پر عمل  ہونا چاہیے۔ اگر قومی اسمبلی میں مانگے تانگے کی کچھ سیٹوں سے حکومت نے اپنی اکثریت قائم رکھی ہوئی ہے تو حکومت کو سینیٹ میں اپوزیشن کی بھاری اکثریت اور فیصلوں کو بھی قبول کرنا پڑیگا۔

یہ بھی پڑھیے: سینیٹ کا اجلاس 23 جولائی کو طلب کر لیا گیا


متعلقہ خبریں