لاہور:سوشل میڈیا ایپ کے ذریعے اغواء کی واردات


لاہور : سوشل میڈیا ایپ کے ذریعے اغواء کی واردات سامنے آئی ہے۔ وڈیو چیٹنگ کی بیگو لائیو نامی ایپ  کے ذریعے بلاکر پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کےفیضان الحق نامی شہری کو اغوا کرلیاگیا۔ 

لاہور پولیس کے مطابق شہری  فیضان کو لڑکی کی مدد سے لبرٹی مارکیٹ  بلا کر اغواء کیا گیا بعدازاں ملزمان رہائی کے بدلے دس لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کرتے رہے۔

پولیس کے مطابق سوشل میڈیا ایپ کے ذریعے اغواء کی یہ پہلی واردات بیگو لائیو سے رقم کمانے والے  شہری کے ساتھ پیش آئی ہے۔پولیس کے مطابق  نوجوان کو اغواء کرکے بیگو ایپ پہ لائیو بھی کردیا گیا۔

معاملے کی تفتیش کرنے والے پولیس اہلکاروں کے مطابق ملزمان اور مغوی کے درمیان لین دین کا تنازعہ تھا۔ ملزمان نے بیگو ایپ پہ بلٹ مافیا کے نام سے گروپ بنا رکھا ہے ۔ نوجوان کو بازیاب کراکے 9 ملزمان کو گرفتار بھی  کرلیا گیا۔

مغوی کی اہلیہ کی  شکایت پر اغوا کنندگان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے ’بلیک میلنگ‘ کے بعد سندھ حیدرآباد کے نواحی علاقے میں 12 ویں جماعت کی طالبہ نے مئی کے تیسرے ہفتے میں خود کشی کرلی تھی۔

طالبہ کی  خود کشی پر بچی کے  والد کی مدعیت میں مبینہ ملزم سوم کمار اور اس کے دو ساتھیوں کے خلاف تھانہ ٹنڈوغلام علی میں مقدمہ درج کرلیا گیاتھا۔

مقدمے میں  دفعہ 322  ، دفعہ 506/2  اوردفعہ 385 لگائی گئی ہے۔ ملزمان پر طالبہ کو جان سے ماردینے کی دھمکی اور  بھتہ خوری کے الزامات بھی عائد کیے گئے ۔

کیس کے مرکزی ملزم سوم کمار نے حیدرآباد پولیس کو گرفتاری دیدی ہے ۔ حیدرآباد پولیس نے ملزم کو بدین پولیس کے حوالے کردیا ۔

یہ بھی پڑھیے:سوشل میڈیا کی محبت نوجوان طالبہ کی جان لے گئی

ہم نیوز کے مطابق بدین کے نواحی شہر ٹنڈو غلام علی کی رہائشی طالبہ سوشل میڈیا کے ذریعے محبت کے جھانسے میں آنے کے بعد کی جانے والی ’بلیک میلنگ‘ سے اس حد تک عاجز آئی کہ اس نے زہریلی دوا پی کر اپنی زندگی کا خاتمہ ہی کرلیا۔

متوفیہ کے ورثا کے مطابق ’سوم‘ نامی شخص نے متوفیہ کو سوشل میڈیا کے ذریعے پہلے اپنی جھوٹی محبت کا جھانسہ دیا اور اس کے بعد اس کی تصویر ’ایڈٹ‘ کرکے اسے بلیک میل کرنے لگا۔

ہم نیوز کے مطابق ورثا نے یہ افسوسناک انکشاف بھی کیا کہ سوم ایڈٹ شدہ تصویر انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرنے کی دھمکی دے کر ہر ماہ 50 ہزار روپے بھی وصول کرتا رہا تھا۔

سوم نامی شخص کے متعلق ورثا کا کہنا ہے کہ جب متوفیہ کی منگنی اپنے عزیز سے ہوئی تو اسے بھی ایڈٹ شدہ تصویر واٹس اپ پر بھیج دی جس کی وجہ سے ہونے والا رشتہ ٹوٹ گیا۔

ہم نیوز کے مطابق ورثا نے دعویٰ کیا ہے کہ زہریلی دوا پی کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے سے قبل متوفیہ نے اپنی آپ بیتی کاغذ پر تحریر کی ۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق متوفیہ کے ورثا نے سوم کی بلیک میلنگ سے متعلق باقاعدہ شکایت متعلقہ ایس ایس پی سے کی تھی لیکن پولیس نے روایتی غفلت، لاپرواہی اور سستی کا مظاہرہ کرے ہوئے کارروائی نہیں کی جب کہ بلیک میلنگ اور ذہنی دباؤ سے تنگ آکر طالبہ نے خود کشی کرلی۔


متعلقہ خبریں