عمران خان کا دورۂ امریکہ،مریم نواز اور فردوس عاشق آمنے سامنے


پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزدای مریم نواز نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وزیراعظم عمران خان کے دورۂ امریکہ پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے جبکہ اس کے جواب میں وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بھی جوابی وار کردیاہے۔

مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ ’’ سیلیکٹڈ بھی امریکہ کے وفد میں شامل ہے نا ؟ عوام کا وزیر اعظم ہوتا تو وفد کا سربراہ بن کے وفد کو لیڈ کرتا! جینا ذلت سے ہو تو مرنا اچھا ! ایسے اقتدار سے قید اچھی!۔‘‘

انہوں نے ایک ٹویٹ میں مزید لکھا کہ ’’اب تو سکھا پڑھا کر سامنے بٹھا دینے کے دن بھی گئے۔ دنیا بھی جانتی ہے کہ سیلیکٹڈ سے بات کرنے کا فائدہ نہیں۔ اسکی حیثیت ایک کٹھ پتلی سے زیادہ کچھ نہیں۔‘‘

 

مریم نواز کے جواب میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے لکھا کہ ’’بیگم صفدر اعوان صاحبہ !عمران خان کے بغض میں حقائق کو مسخ نہ کریں۔جنرل کیانی نے یوسف رضا گیلانی کے ساتھ امریکہ کا دورہ کیا۔‘‘
انہوں نے سوال اٹھایا  ’’ جنرل راحیل سعودیہ کے دورے میں آپ کے والد کے ساتھ تھے۔اسی طرح جنرل قمر باجوہ اور شاہد خاقان نے بھی سعودی عرب کا دورہ کیا۔ کیا یہ تین وزراء اعظم سیلیکٹڈ تھے؟‘‘

واضح رہے کہ  وزیراعظم عمران خان آج تین روزہ دورہ امریکہ پر واشنگٹن روانہ ہو گئے ہیں جہاں 22 جولائی کو وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔2018 میں انتخابات جیتنے کے بعد وزیراعظم کا امریکہ کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہے، پاک فوج کے سربراہ بھی ان کے ساتھ روانہ ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی امور زلفی بخاری ان کے ہمراہ ہیں جبکہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی پہلے ہی امریکہ میں موجود ہیں۔

عمران خان اپنے تین روزہ دورہ میں امریکی میڈیا کو انٹرویوز دیں گے جبکہ واشنگٹن میں موجود پاکستانیوں کے بڑے اجتماع سے بھی خطاب کریں گے، اس کے ساتھ ساتھ اسپیکر نینسی پلوسی کے ساتھ ان کی ملاقات شیڈول کا حصہ ہے۔


متعلقہ خبریں