سینیٹ اجلاس میں چیئرمین کو ہٹانے کی قرارداد پر ووٹنگ نہ ہونے کا امکان


اسلام آباد: 23 جولائی کو ہونے والے سینیٹ اجلاس میں چیئرمین کو ہٹانے کی قرارداد پر ووٹنگ نہ کرائے جانے کا امکان ہے۔

سینیٹ سیکرٹریٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ حزب اختلاف کی ریکوزیشن پر بلائے جانے والے اجلاس کا آرڈر آف دی ڈے پیر کو تیار کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ریکوزیشن اجلاس کے ایجنڈا میں چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد پر ووٹنگ شامل نہیں ہو گی، بلکہ اس پر صرف بحث ہو گی۔

سیکرٹریٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد پر ووٹنگ سینیٹ کے معمول کے اجلاس میں ہو گی جو رواں ماہ متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سینیٹ کا اجلاس 23 جولائی کو طلب کر لیا گیا

چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد پر ووٹنگ خفیہ رائے شماری کے ذریعے بیلٹ پیپرز پر ہو گی

چیئرمین سینیٹ نے سینیٹ کا شیڈیول اجلاس بلانے کے حوالے سے وزارت پارلیمانی امور کو سینیٹ سیکریٹریٹ کے ذریعے یاد دہانی کا پیغام بھجوا دیا۔

مزید تفصیل پڑھیں : چیئرمین سینیٹ کیلئے جوڑ توڑ، پارٹی پوزیشن کیا ہے؟

اس وقت ایوان بالا میں پاکستان پیپلز پارٹی کی 20 نشستیں ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کے پاس 16 نشستیں ہیں۔

جمیت علمائے اسلام (ف) سمیت دیگر اتحادی جماعتوں سمیت آزاد سینیٹرز کو ملا کر حزب اختلاف کے پاس اس وقت 62 ووٹ بنتے ہیں تاہم انہیں حتمی نہیں کہا جا سکتا۔

پاکستان تحریک انصاف کے پاس 14 نشستیں ہیں جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کی 5، بلوچستان عوامی پارٹی کی 2 اور آزاد سینیٹرز کو ملا کر ان کے پاس کل 41 ووٹ بنتے ہیں۔


متعلقہ خبریں