ریڈی اسٹیڈی نو، پاکستانی سینما کا گیم چینجر


ریڈی اسٹیڈی نو کو ناقدین نے پاکستانی سینما کی کامیڈی کا گیم چینجر قرار دے دیا ہے۔ فلم دیکھنے والوں کو ایسی کامیڈی فراہم کرتی ہے جس میں دیکھنے والے ڈائیلاگز سے زیادہ ان کے نتیجے میں بننے والی صورت حال سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

پاکستان کی رومانوی کامیڈی فلمیں باکس آفس پر اچھا کاروبار کرنے میں کامیاب رہی ہیں تاہم ابھی بھی فیملیز فلموں میں ہونے والی غیر اخلاقی کامیڈی کی وجہ سے سینما گھروں میں جانے سے کتراتی ہیں۔

ہم فلمز اور ایوریڈی فلمز کے اشتراک سے بننے والی ’ریڈی اسٹیڈی نو‘ اس روایت کو بدلنے میں کامیاب رہی ہے۔ صاف ستھری کامیڈی، کسی کی جسمانی ہئیت کو تضحیک کا نشانہ بنائے بغیر لکھے گئے ڈائیلاگز اور کسی بھی رشتے کا مذاق اڑائے بغیر کیا گیا مزاح، اس فلم کو روایتی کامیڈی سے الگ صف میں کھڑا کرتا ہے۔

فلم  کی کہانی ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والی جوڑی رضیہ (آمنہ الیاس) اور فیصل (فیصل سیف) کے گرد گھومتی ہے۔ رضیہ اور فیصل مختلف ذات سے تعلق رکھتے ہیں جس کے باعث دونوں کے والدین اس رشتے کی شدید مخالفت کرتے ہیں چنانچہ یہ دونوں گھر سے بھاگ کر شادی کر لیتے ہیں۔

رضیہ ایک معصوم سا کردار ہے جو دنیا کے بارے میں بہت زیادہ نہیں جانتی اور بہت جلدی لوگوں پر اعتبار کر لیتی ہے جبکہ فیصل ایک ایسا شخص ہے جو لڑائی جھگڑے سے بہت دور بھاگتا ہے مگر حالات اسے ایسے مقام پر لے آتے ہیں جہاں اسے اپنوں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مرکزی کرداروں کے علاوہ سلمان شاہد، فیصل سیف، زین افضل اور نرگس رشید نے فلم میں اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔ ہدایتکاری، پروڈکشن اور تحریر کے فرائض ہشام بن منور نے ادا کیے ہیں اور ان سب شعبوں میں وہ کافی حد تک سرخرو رہے ہیں۔

تمام اداکار اپنے کردار بخوبی نبھانے میں کامیاب ہوئے ہیں اور فلم کو کوالٹی انٹرٹینمنٹ فراہم کرنے کی بہترین کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔ ناقدین ریڈی اسٹیڈی نو کو پاکستانی سینما کی کامیڈی کے لیے تازہ ہوا کا جھونکا قرار دے رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں