ماڈل نازش جہانگیر نے اداکار اور گلوکار محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ فاطمہ نے ان پر بغیر کسی ثبوت کے الزام عائد کیا ہے۔
نازش جہانگیر کا کہنا تھا کہ اگر فاطمہ کے پاس اس حوالے سے کوئی ثبوت ہوتا تو وہ اسے بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتیں جس طرح انہوں نے اپنے شوہر کے تشدد کے شواہد پوسٹ کیے تھے۔
مزید پڑھیں: اداکار محسن عباس اور فاطمہ سہیل کو پولیس نے طلب کرلیا
ان کا کہنا تھا کہ محسن عباس اور فاطمہ سہیل کے درمیان اختلافات کی وجہ وہ نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فاطمہ ان سے فون پر بات کی کرتی تھیں اور اپنی نجی باتیں بھی ان سے شیئر کی کرتی تھیں، یہاں تک کہ جب وہ حمل سے تھیں تب بھی ان سے باتیں کرتی تھیں۔
ماڈل نے سوشل میڈیا پر کہا کہ اگر ان کے اور محسن عباس کے درمیان تعلقات ہوتے تو کیا فاطمہ ان سے رابطے میں رہتیں؟
انہوں نے کہا کہ محسن عباس اور وہ اچھے دوست ہیں جبکہ فاطمہ بھی ان کی اچھی دوست ہوا کرتی تھیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فاطمہ نے ان کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کیے ہیں اور وہ ایسا کچھ کرنے کے بارے میں تصور بھی نہیں کرسکتیں۔
Zulim Bardast kerna bhi Qunah hai!
I am Fatima.Wife of Mohsin Abbas Haider & here is my story.
On 26th Nov 2018,I caught my husband cheating. When I confronted him, instead of being embarrassed he started Beating me.I was pregnant at that time! 1/2 #disgusting #MohsinAbbasHaider pic.twitter.com/JDkL43tUAE— Fatema Sohail (@SohailFatema) July 20, 2019
محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے اس سے قبل اپنے خاوند پر تشدد کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ظلم برداشت کرنا بھی گناہ ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر انہوں نے لکھا تھا کہ گزشتہ سال نومبر سے ان کے خاوند کسی اور لڑکی میں دلچسپی لینے لگے تھے اور معلوم ہونے پراس وقت انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ حاملہ تھیں۔
فاطمہ سہیل نے دعویٰ کیا کہ حالت خراب ہونے پر انہوں نے اپنی ایک دوست کو فون کیا جس نے انہیں اسپتال پہنچایا لیکن ڈاکٹرز نے علاج سے یہ کہہ کر معذرت کر لی کہ یہ پولیس کیس ہے۔