پنجاب پولیس اہلکاروں کی طرف سےنیب افسران کو خوفناک نتائج کی دھمکیاں


لاہور: پنجاب پولیس کی طرف سے قومی احتساب بیورو (نیب) کے تفتیشی افسران کو  پولیس کرپشن کے کیسز پر ہاتھ ڈالے جانے کی کوشش پر خوفناک نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ پنجاب پولیس کے کچھ افسران اور اہلکاروں کی طرف سے نیب کے تفتیشی افسران کو وٹس ایپ کالز پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق  پولیس نے کرپشن کے دیگر کیسز میں نیب کےلئے معاونت نہ کرنے اور نیب افسران کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر کے اندراج کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔

پنجاب پولیس کیطرف سے  نیب افسران پر دباؤ کیلئے اثر و رسوخ استعمال کرنے اور دھمکیاں دیے جانے کا انکشاف اس وقت ہوا جب پولیس کی دھمکیوں کے خلاف نیب کے تفتیشی افسران نے  ڈی جی نیب کو تحریری طور پر اطلاع دی۔

قومی احتساب بیورو (نیب )افسران نے ڈی جی نیب کو پولیس کی دھمکیوں بارے آگاہ کیاتو ڈی جی نیب نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ نیب افسران بے دھڑک ہو کر انصاف کے تقاضے پورے کریں۔افسران کو ہر قسم کا تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ نیب لاہور پنجاب پولیس کیخلاف متعدد کیسز میں بدعنوانی کی تفتیش کر رہی ہے، گجرات، ساہیوال اور شیخوپورہ ریجنز میں اربوں روپے کرپشن کی تحقیقات جاری ہیں۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کی طرف سے کہا گیاہے کہ  گجرات پولیس میں 70 کروڑ کی مبینہ کرپشن ہوئی جس پر سابق ڈی پی او گجرات رائے اعجاز سمیت کامران ممتاز کو گرفتار بھی کیا گیاہے۔

اسی طرح ساہیوال ریجن میں شہداء کے خاندانوں  کی رقوم میں کروڑوں روپے کی مبینہ خرد برد کی گئی اور شیخوپورہ ریجن میں پولیس افسران نے ملی بھگت سے بدعنوانی کی۔ ملزم ملی بھگت سے پٹرول، تفتیشی لاگت اور تنخواہوں کی مد میں حکومتی خزانہ لوٹتے رہے۔

یہ بھی پڑھیے: سٹیزن پورٹل پر ’پنجاب پولیس‘ کے خلاف شکایات کے انبار


متعلقہ خبریں