‘غریبوں کے مہنگے علاج سے انکار نہ کریں پیسے حکومت دے گی ‘



اسلام آباد:  وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ہدایت کی ہے اگر کسی غریب کے پاس مہنگے علاج کے لیے رقم نہیں تو معالج اس کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے سے انکار نہ کریں رقم کی ادائیگی حکومت کرے گی۔

پائیدار ترقی کے لیے پالیسی پر کام کرنے والے ادارے ایس ڈی پی آئی کی جانب سے منعقدہ سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جس کے پاس پیسے نہیں وہ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان کے قوانین میں صحت کے لیے سہولیات بنیادی حقوق میں شامل نہیں تاہم  یہ ذمہ داری صوبائی حکومتوں کی ہے اور آئین کی 18ویں ترمیم اس بات کی اجازت دیتی ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ چھوٹی بیماریوں کے لیے بڑے اسپتالوں میں جانے کا جواز نہیں بنتا، چھوٹی بیماریوں کے لیے الگ اسپتال ہونا چاہیے کیونکہ چھوٹی بیماریوں کے علاج کے لیے خرچ اور وقت زیادہ لگتا ہے۔

سیمنار سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ چھوٹی بیماریوں کا خاتمہ زیادہ ضروری ہے اور اس کے لیے صحت پر سرمایا کاری کرنی ہوگی۔ پاکستان صحت پر فی شخص 34 ڈالر خرچ کرتا ہے جو سب سے کم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پرائمری ہیلتھ سسٹم بہت اہم ہے بس ہمیں پالیسیوں کو جدید بنانا ہوگا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈاکٹروں میں بڑے مافیہ ہیں جو سستا یا مفت علاج کو روکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزارت آبادی کو وزارت صحت کے ساتھ ضم کیا گیا جو مسائل میں اضافے کا سبب بنا اور اب ہمیں دیکھنا ہو گا کہ کونسی وزارتوں کو ختم، بہتر یا ضم کرنا ہے۔

اپنے خطاب میں ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کی وجہ سے ماحولیات میں بیماریاں بڑھ رہی ہیں یہی وجہ ہے کہ ترقی پذیر ملک میں ایک چوتھائی اموات زہریلی اور گندی آب و ہوا کی وجہ سے ہوتی ہے۔


متعلقہ خبریں