امریکی صدر نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی


واشنگٹن: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی ہے۔

واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میں ملاقات تین گھنٹے سے زائد جاری رہی اور دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاؤس میں ملاقاتوں کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا جبکہ تینوں میں اچھی اور کھل کر بات ہوئی۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے 40 منٹ تک میڈیا سے گفتگو بھی کی جبکہ دونوں کے درمیان بہتر کیمسٹری پائی گئی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ نے عمران خان کی ذاتی طور پر تعریف کی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی حکام سے ملاقاتوں میں پاکستان کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پانچ سال تک نہ کوئی پاکستانی وزیر خارجہ تھا اور نہ امریکہ میں کوئی لابی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن و امان کی صورت حال بہت بہتر ہے جبکہ قبائلی علاقوں میں پرامن انتخابات ہوئے جن کے نتائج کو سب نے کھلے دل سے تسلیم کیا جب کہ کہیں سے بھی دھاندلی کی شکایات نہیں آئی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ لوگوں نے آزادانہ طور پر حق رائے دہی استعمال کی، امید ہے زیادہ تر آزاد امیدوار تحریک انصاف میں شامل ہوں گے۔

ان کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات بنانے جارہے ہیں اور انہوں نے سابق فاٹا میں صورت حال کی بہتری کو سراہا۔

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا اور پاکستان کو عظیم ملک قرار دے دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر اور وزیراعظم پاکستان افغان مسئلہ کے حل کےلیے متفق ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ پاکستان کے کسی وزیراعظم نے امریکی صدر کو کشمیر کی تاریخ کے بارے میں بتایا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ مسئلہ کشمیر ہے جبکہ پاک بھارت تعلقات میں یہی مسئلہ رکاوٹ ہے۔


متعلقہ خبریں