ہشیار : اسرائیل کا افغانستان میں سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ

ہشیار : اسرائیل کا افغانستان میں سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ

کابل: اسرائیل نے پاکستان کے پڑوس افغانستان میں سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ حیرت انگیز طور پر یہ فیصلہ اسرائیل کی ایک بین الاقوامی مشاورتی فرم کے سربراہ یو آف مردخائی نے افغانستان کی خاتون اول رولا غنی سے ملاقات کے بعد کیا۔

اسرائیل کی بین الاقوامی مشاورتی فرم کے سربراہ یوآف مرد خائی نے اس مقصد کے لیے ماہ رواں جولائی میں افغانستان کا دورہ کیا۔ اسرائیل کے پانچ رکنی وفد کا قیام کابل میں تھا اور اسے دو انتہائی قابل اعتماد کاروباری شخصیات کی معاونت حاصل تھی۔

دلچسپ امر ہے کہ افغانستان کے موجودہ صدر اشرف غنی عرصے سے صدر کے عہدے پر فائز ہیں لیکن آج تک کبھی عالمی یا مقامی ذرائع ابلاغ میں ان کی اہلیہ کی نہ تصویر آئی اور نہ کبھی کسی خبر کے حوالے سے ان کا تذکرہ سامنے آیا ہے۔

ٹرمپ کے داماد کشنر نے ’نیا اسرائیلی نقشہ‘ پیش کردیا

عرب ذرائع ابلاغ نے اس کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اسرائیلی وفد کے دورے کا مقصد افغانستان میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنا تھا۔

ذرائع ابلاغ نے مردخائی کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان کی ملاقات افغانستان کی خاتون اول رولا غنی سے ایک کمپنی کی دعوت پر ہوئی۔ اس سلسلے میں افغان ذمہ داران کے ساتھ تجارتی بات چیت اور اجلاسوں کے حوالے سے تمام تر رابطہ کاری اسی کمپنی نے انجام دی۔

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق تین دن تک جاری رہنے والے اس دورے میں یوآف مرد خائی اور ان کے اسرائیلی تجارتی شراکت داروں نے افغانسان کی خاتون اوّل رولا غنی سے ملاقات کی۔

یروشلم: اسرائیل نے گھروں اور عمارات کی مسماری شروع کردی

افغان ذمہ داران کے ساتھ کئی اجلاسوں کے دوران اس بات پر اتفاق رائے سامنے آیا کہ اسرائیلی کمپنیوں کی کابل، فراہ، ہلمند اور نیم روز میں مالی سرمایہ کاری ہو گی۔

قابل ذکر بات ہے کہ یوآف مردخائی نے اسرائیلی وفد میں کاروباری شخصیت کی حیثیت سے شامل ہو کر بحرین کے اقتصادی ورکشاپ میں بھی شرکت کی تھی۔

مؤقرعرب نشریاتی ادارے ’العربیہ‘ کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ ایسا نظر آ رہا ہے کہ اسرائیلی حکومت غیر سرکاری اور اقتصادی تنظیموں کی وساطت سے عرب اور غیر عرب مسلمانوں کے ساتھ اپنی شراکت داری کو وسیع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

مسئلہ افغانستان حل نہ ہوا تو داعش خطرہ بن جائے گی، عمران خان

اسرائیلی سرمایہ کاروں کی جانب سے افغانستان میں اس وقت سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ جب وہاں تاحال خانہ جنگی کی کیفیت برقرار ہے اور امریکہ و طالبان مذاکرات کے کئی دور کرنے کے باوجود کسی منطقی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔

افغانستان کے مختلف علاقوں سے روزآنہ کی بنیاد پر طالبان اور داعش کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات آتی ہیں۔ اسی وجہ سے وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ اگر فوری طور پر مسئلہ افغانستان کا حل نہ نکالا گیا تو داعش پوری دنیا کے لیے خطرہ بن جائے گی۔

یہ بات یاد رہنی چاہیے کہ قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے بھارت کے ساتھ انتہائی خصوصی تعلقات اور مراسم ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو مستقبل قریب میں بھارت کا بھی دورہ کرنے والے ہیں جب کہ نریندر مودی پہلے بھارتی وزیراعظم ہیں جنہوں نے اسرائیل کا دورہ کیا تھا۔  دونوں ممالک کے درمیان دفاعی نوعیت کے بھی تعلقات ہیں۔


متعلقہ خبریں