ایم کیو ایم، تحریک انصاف وفود کی ملاقات کی اندرونی کہانی


کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفود کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی ہم نیوز نے پتہ لگالی ہے۔

ذرائع کے مطاق جہانگیر ترین کے سامنے ایم کیو ایم نے اپنے تحریری معاہدے کو پھر رکھ دیا۔

متحدہ نے شکوہ کیا ہے کہ مئیر کراچی و حیدرآباد کے لیے مختص فنڈز، کراچی پیکج، بلدیاتی اختیارات، آفسز کی واپسی اور لاپتہ و اسیر کارکنان کی بازیابی ابھی تک ممکن نہیں ہوسکی ہے۔

ایم کیو ایم وفد کا کہنا تھا کہ حیدرآباد یونیورسٹی کا کام بھی سست روی کا شکار ہے۔

ملاقات کے دوران وفاقی وزیر برائے آئی ٹی خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے شہری سندھ کو تباہ کردیا ہے جبکہ ملازمتوں میں متعصبانہ پالیسی اور اختیارات کی عدم فراہمی نے کراچی کے انفراسٹکچر  کو تباہ کردیا ہے۔

ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ پانی مافیا کی سرپرستی سے شہر بوند بوند کو ترس رہا ہے۔

اس موقع پر جہانگیر ترین نے کہا کہ شہر قائد کے مسائل سے واقف ہیں، کراچی کی ترقی اور ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات کی فراہمی، فنڈز کی شفافیت کے ساتھ منتقلی اور عوام کی فلاح میں ان کا استعمال پی ٹی آئی کا ایجنڈہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریری معاہدے پر کتنا عمل ہوا ہے اور اس میں کیا پیش رفت ہے اسی لیے آج ایم کیو ایم کے دوستوں سے ملنے آیا ہوں۔

جہانگیر ترین نے یقین دہانی کروائی کہ تحریک انصاف اپنے وعدے اور تحریری معاہدے پر من و عن عمل کرے گی جبکہ ایم کیو ایم کے تمام تحفظات دور اور  مطالبات پورے کریں گے۔


متعلقہ خبریں