استاد کی طرف سے ہراساں کئے جانے اور باربار فیل کرنے پر طالبہ کا عدالت سے رجوع


پشاور یونیورسٹی کے طالبہ نے اکنامک ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر کے خلاف ہراساں کرنے اور بار بار ایک ہی مضمون میں فیل کرنے کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا جس پر عدالت نے یونیورسٹی انتظامیہ سے جواب طلب کرلیا ہے۔ 

عدالت میں کیس  سماعت کے دوران درخواست گزار نے بتایا کہ وہ پشاور یونیورسٹی اکنامک ڈیپارٹمنٹ میں تعلیم حاصل کررہی ہیں جہاں ڈیپارٹمنٹ پروفیسر ایک ہی پرچے میں بار بار فیل کرکے غیراخلاقی مطالبات کررہے ہیں۔

طالبہ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے  دیگر تمام پرچوں میں 80 فیصد سے زائد نمبر حاصل کیے ہیں۔ جس پر فاضل بنچ میں شامل جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنا اختیارات کے غلط استعمال میں آتا ہے۔  ہم نیب کو بھی یہ کیس بھجواسکتے ہیں۔

عدالت نے درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے یونیورسٹی وائس چانسلر اور متعلقہ پروفیسر سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 7 اگست تک ملتوی کردی۔

یاد رہے لاہورکے ایک استاد کی جانب سے طالبہ کو ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ بھی چند روز قبل  سامنے آیا تھا۔

تبدیلی سرکار بھی تعلیمی اداروں میں طالبات کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی۔ لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں پریکٹیکلز کے دوران طالبات کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کا واقعہ سامنے آیا۔ طالبہ کو ہراساں کرنے سے متعلق پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب سوشل میڈیا پر خبر وائرل ہونے کے بعد حرکت میں آ گئی اور ایم اے او کالج کے لیکچرار کی جانب سے طالبات کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کو نوٹس لے لیا۔

سلیم گل نامی سائیکالوجی کے لیکچرار کا فوری تبادلہ کر کے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ رپورٹ کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا۔ سلیم گل گورنمنٹ ایم اے او کالج میں سائیکالوجی لیکچرار کے طور پر تعینات تھا اور لاہور کالج ویمن یونیورسٹی میں طالبات کو پریکٹیکل کے دوران مبینہ طور پر ہراساں کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:لیکچرار کی جانب سے طالبہ کو ہراساں کرنے کا واقعہ

متعلقہ خبریں