جج ویڈیو اسکینڈل کا مرکزی ملزم اشتہاری قرار


ملتان کی مقامی عدالت نے جج ارشد ملک کی ویڈیو بنانے والے مرکزی ملزم میاں طارق کو اشتہاری قرار دے دیا۔

ہم نیوز کے مطابق میاں طارق کے خلاف مقدمہ نمبر 636/16 تھانہ چہلیک میں درج جعلی دستاویزات بنانے کیس کی سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران میاں طارق اور اس کے بیٹے ارسلان کو جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس نے عدالتی اشتہاری قرار دیا۔

میاں طارق نے جعلی اقرار نامے اور گاڑیوں کے  شوروم کے مالک کے خلاف 50 کروڑ روپے لین دین کا دعویٰ کر رکھا ہے۔

مزید پڑھیں: جج ارشد ملک کے بیان حلفی میں مزید پردہ نشین بے نقاب

میاں طارق اور ارسلان طارق کو بار بار نوٹسز کے باوجود عدالت میں پیش نا ہونے پر عدالتی اشتہاری قرار دیا گیا ہے۔

عدالت نے پولیس کو ملزمان کو گرفتار کر کے عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم جاری کردیا۔

خیال رہے کہ کچھ روز قبل ہم نیوز کو موصول ہونے والے ریکارڈ میں میاں طارق کا جرائم کے حوالے سے کردار سامنے آیا تھا۔

میاں طارق کے خلاف ملتان کے مختلف تھانوں میں 2015 سے 2018 کے درمیان دس سے زائد مقدمات درج ہوئے۔

مياں طارق نے انشورنس کے پیسوں کيلئے اپنی ہی دکان میں آگ لگوائی جس کا مقدمہ بھی درج کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ملتان کی ابدالی روڈ کے متعدد تاجر میاں طارق اور ان کے بیٹے فیصل کی دھمکیوں سے تنگ تھے۔


متعلقہ خبریں