ڈونلڈ ٹرمپ کا کشمیر پر ثالثی بیان ، بھارتی ایوانوں میں بھی ہلچل


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کشمیر پر ثالثی کے بیان سے بھارتی ایوانوں میں بھی ہلچل مچی ہوئی ہے،وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ بولے کشمیر پر ثالثی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، کانگرس اراکین نے مودی کی خاموشی پر احتجاجا لوک سبھا کے اجلاس کا واک آؤٹ کیا۔

سفارتی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کرکے بھارت کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا ہے۔

بھارت کے دونوں ایوانوں لوک سبھا اور راجیا سبھا کے اجلاسوں میں دوسرے روز بھی ہنگامہ نہ تھما، کانگرس کے رکن ادھیر رنجن چوہدری نے کہا اگر ٹرمپ کا بیان غلط ہے تب بھی کسی نے اس کی تردید نہیں کی۔

آج  بھارتی لوک سبھا کے اجلاس میں تقریروں کے دوران اپوزیشن اور حکومتی اراکین ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے ،  اپوزیشن اراکین نے احتجاجاً لوک سبھا کے اجلاس کا واک آؤٹ بھی کیا ،

بھارتی فلاسفر اشوک سوائن نے ٹوئیٹ کی کہ بھارتی میڈیا کو مودی سے پوچھنا چاہئیے کہ انہوں نے دو ہزار کروڑ بھارتی روپے سے زائد بیرون دوروں پر خرچ کر کہ کیا حاصل کیا؟

اشوک سوائن نے لکھا کہ امریکی صدر ٹرمپ اپنے ذاتی معاملات پر جھوٹ بولتے ہیں مگر انہوں نے خارجہ پالیسی پر کبھی جھوٹ نہیں بولا۔ صدر ٹرمپ نے انتخابی مہم میں جو وعدے کیے ان پر عملدرآمد کے لیے کوشاں ہیں۔

انہوں نے ایران کے حوالے سے 2016میں جو کہا وہ وعدہ پورا کرنے کی کوشش بھی کررہے ہیں ۔

اشوک سوائن نے لکھا کہ کیا بھارت میں کوئی صحافی ہے جو حکومت سے سوال کرسکے؟ نہ کہ حکومت کی طرف سے کہی ہوئی باتوں کو من وعن تسلیم کرلے۔ پہلے انہوں نے کہا کہ صدر اولاند جھوٹ بول رہے ہیں مودی نہیں اب کہہ رہے کہیں صدر ٹرمپ جھوٹ بول رہے ہیں مودی نے غلط بات نہیں کی ۔

بھارتی فلاسفر نے لکھا کہ بھارتی حکومت اور صحافی یہ بات بھول رہے ہیں کہ وزیراعظم نریندر مودی جھوٹوں کی لیبارٹری ہیں۔

آج سفارتی محاذ پر پاکستان اکیلا ہے یا بھارت؟ صدر ٹرمپ کے بیان پر بھارتی واویلے کے باوجود امریکہ نے اپنےدعوے سے پیچھے ہٹنے سے انکار کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی ہٹ دھرمی کو صدر ٹرمپ کے چیف اکنامک ایڈوائزر نے بدتمیزی قرار دے دیا


متعلقہ خبریں