ملتان سے کراچی کیلئے مزید نئی ٹرینیں نہ چلانے کا فیصلہ


وزارت ریلوے نے ملتان سے کراچی کے لیے مزید نئی ٹرینیں نہ چلانے کا فیصلہ کرلیاہے۔سیکرٹری ریلوے  نے کہاہے کہ پرانی ٹرینوں کو بھی چیک کیا جائے گا کہ ان میں سے کتنی محفوظ ہیں۔

فیڈرل کوآرڈینیٹر انسپکٹر ریلوے نے انکشاف کیا کہ اکبر ایکسپریس کے ڈرائیور کو صادق آباد میں پہلے آؤٹر سگنل پر روکا گیا جو ریڈ تھا لیکن ڈرائیور نے سگنل کو نظر انداز کیا، اسسٹنٹ ڈرائیور بھی الرٹ نہیں تھا۔

محمد اسد علی خان جونیجو کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس ہوا جس میں ریلوے کے بڑھتے ہوئے حادثات کا جائزہ لیا گیا۔

سینیٹر رانا محمود الحسن نے کہا کہ گرین لائن ٹرین پنڈی سے کراچی جاتی ہے لیکن ملتان کو بائی پاس کر کے جاتی ہے۔ملتان جنوبی پنجاب کا سب سے بڑا شہر ہے وہاں اس ٹرین کا سٹاپ ضروری ہے۔

سیکرٹری ریلوے سکندر سلطان راجہ نے کمیٹی کو بتایا کہ فیصلہ ہوا ہے کہ ملتان سے کراچی تک اب مزید نئی ٹرینیں نہیں چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرانی ٹرینوں کو بھی چیک کیا جائے گا کہ ان میں سے کتنی محفوظ ہیں۔

فیڈرل کوآرڈینیٹر انسپکٹر ریلوے نے کمیٹی کو بتایا کہ اکبر ایکسپریس کےحادثے کے بعد اسٹیشن ماسٹر گھبرا گیاتھا۔ ۔ ریلوے حکام نے بتایا کہ ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور دونوں ٹرین کو ہینڈل کرتے ہیں، دونوں کے پاس ایمرجنسی بریک ہوتی ہے، آؤٹر سگنل ڈاون کے وقت اسسٹنٹ ڈرائیور بھی الرٹ نہیں تھا۔

ریلوے حکام نے کہا کہ ملتان سے کراچی کیلئے پہلے ہی بہت ٹرینیں چلتی ہیں،ملتان کو بائی پاس کرنے سے ایک گھنٹے کی بچت ہوتی ہے۔

کمیٹی نے انجن کے اندر اور باہر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کی سفارش کر دی ، چیئرمین کمیٹی اسد جونیجو نے کہا کہ کیمروں سے پتہ چلے گا کہ حادثے کی وجہ کیا ہے۔

پاکستان ریلوے کے حکام نے کمیٹی میں  بتایا کہ ڈرائیورز کا ایڈوانس روسٹر نہیں بنتا۔

یہ بھی پڑھیں: وزارت ریلوے  نے  پانچ ٹرینوں کے نئے روٹ بنانے کا فیصلہ کرلیا


متعلقہ خبریں