نومنتخب برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا پہلا اور تھریسامے کا آخری خطاب


بورس جانسن نئے برطانوی وزیراعظم منتخب ہو گئے ہیں، انہوں نے اپنی پہلی تقریر میں ہی اکتیس اکتوبر تک یورپی یونین سے نکلنے کا اعلان کر دیا،سابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے  ہاؤس آف کامنز سے آخری خطاب میں کہا کہ وہ نئے وزیراعظم کی ہر ممکن مدد کریں گی۔

بورس جانسن نئے برطانوی وزیراعظم منتخب ہو گئے، تھریسامے کے استعفے کے بعد ملکہ برطانیہ نے انہیں حکومت بنانے کی دعوت دی، بورس جانسن نے وزیراعظم بنتے ہی پہلی تقریر میں یورپی یونین سے نکلنے کا اعلان کر دیا،

ان کا کہنا تھا کہ برطانوی عوام پہلے ہی بہت انتظار کر چکے، یورپی یونین سے انخلا برطانوی عوام کا بنیادی فیصلہ تھا۔

اس سے قبل وزارت عظمی پر فائز ہونے کے لئے بکنگھم پیلس جاتے ہوئے مظاہرین نے بورس جانسن کے قافلے کو راستے میں روکا ، مظاہرین ہاتھوں کی زنجیر بنا کر سڑک پر آ گئے، پولیس نے مظاہرین کو پیچھے ہٹایا۔

اس سے پہلے سابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بطور وزیراعظم برطانوی پارلیمنٹ سے آخری خطاب کیا ،، آخری خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ نئے برطانوی وزیراعظم کی ہر ممکن مدد کریں گی۔

خطاب کے بعد تھریسامے نے اراکین اسمبلی کے سوالات کے جواب بھی دئیے، تھریسامے نے ملکہ برطانیہ کو اپنا استعفی پیش کیا جس کے بعد بورس جانسن کو اقتدار سنبھالنے کی باضابطہ درخواست کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: نومنتخب برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی زندگی کے چند مشہور تنازعات


متعلقہ خبریں