مسئلہ کشمیر:امریکہ سے مدد مانگنا خوشی کا باعث ہے،فاروق عبداللہ

مسئلہ کشمیر:امریکہ سے مدد مانگنا خوشی کا باعث ہے،فاروق عبداللہ

فائل: فوٹو


سری نگر: مقبوضہ کشمیر کے بھارت نواز سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ نے اظہار مسرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خوشی کی بات ہے کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے مسئلہ کشمیر کو پیچیدہ سمجھ کر امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مدد مانگی ہے۔

قائد اعظم کا پاکستان بنانے کا فیصلہ مسلمانانِ ہند کے لیے درست تھا، فاروق عبداللہ

بھارت نواز فاروق عبداللہ نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات ایک ایسے وقت میں کہی ہے کہ جب حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور وزیراعظم نریندر مودی کو پورے ملک میں سخت نکتہ چینی کا سامنا ہے جب کہ بھارت کی وزارت خارجہ تو باقاعدہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ’جھوٹا‘ بھی قرار دے چکی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تین دن قبل وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ان سے اس ضمن میں کردار ادا کرنے کے لیے کہا تھا۔ امریکی صدر کے بیان کے بعد بھارت کے طول و عرض میں ایک طوفان سے مچ گیا اور لوک سبھا میں بھی وزیراعظم کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

کشمیر : امریکی اور بھارتی پالیسیوں میں تبدیلی کے واضح اشارے

مقبوضہ وادی چنار کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا کہ خوشی ہے کہ مودی نے ٹرمپ سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ مودی کا یہ کہنا کہ مسئلہ کشمیر پیچیدہ مسئلہ ہے اور اگر امریکہ کی جانب سے اس ضمن میں کوئی مدد ہو تو اچھا اقدام ہو گا، خوشی کا باعث ہے۔

بھارت میں انتہا پسند گردانے جانے والے وزیراعظم نریندر مودی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ بھی اس ضمن میں کچھ کرنے کے خواہش مند ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاک بھارت تناؤ کی ایک بڑی وجہ مسئلہ کشمیر ہے۔

فاروق عبداللہ گزشتہ کچھ عرصے سے اس ضمن میں موجودہ حکومت کو نکتہ چینی کا نشانہ بنا رہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔


متعلقہ خبریں