پاکستانی نژاد ساجد جاوید برطانیہ کے وزیرخزانہ مقرر

پاکستانی نژاد ساجد جاوید برطانیہ کے وزیرخزانہ مقرر

لندن: برطانیہ کے نو منتخب وزیراعظم بورس جانسن نے پاکستانی نژاد ساجد جاوید کو اپنا وزیر خزانہ مقرر کردیا ہے۔ وہ بطور اقلیتی شہری اس اعلیٰ ترین منصب پر پہنچنے والے پہلے برطانوی ہیں۔ تھریسامے کے مستعفی ہونے کے فیصلے کے بعد وہ وزارت عظمیٰ کے منصب کی دوڑ میں بھی شامل تھے۔

سابق وزیراعظم تھریسامے کی کابینہ میں وہ بطور وزیر داخلہ ذمہ داریاں انجام دے چکے ہیں۔ سابقہ کابینہ میں یہ اہم ترین ذمہ داری فلپ ہیمنڈ کے سپرد تھی۔

بورس جانسن برطانیہ کے لیے ’گورباچوف‘ تو ثابت نہیں ہوں گے؟

برطانیہ میں وزیراعظم کے بعد سب سے اہم ترین عہدہ وزیرخزانہ کا تصور کیا جاتا ہے۔

پاکستانی نژاد ساجد جاوید نو منتخب وزیراعظم بورس جانس کی حکومت کے دوران طے پانے والی تمام معاشی پالیسیوں اور حکومتی اخراجات کو کنٹرول میں رکھنے کے ذمہ دار ہوں گے۔

ساجد جاوید کے والد کا تعلق پاکستان سے تھا اور وہ 1960 میں برطانیہ منتقل ہو گئے تھے۔ وہاں اپنے قیام کے دوران انہوں نے بحیثیت بس ڈرائیور ملازمت کی اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے اپنے کنبے کی کفالت کرنے کے ساتھ ساتھ بچوں کو زیور تعلیم سے بھی آراستہ کیا۔

نومنتخب برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی زندگی کے چند مشہور تنازعات

برطانیہ کے وزیر خزانہ کی حیثیت سے نامزدگی کے بعد ساجد جاوید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کہا کہ یہ منصب ان کے لیے اعزاز کی بات ہے اور وہ اس حوالے سے انتہائی پرعزم ہیں۔

وزارت خزانہ کا قلمدان سبنھالنے کے لیے نامزد ہونے والے ساجد جاوید نے اپنی نئی ذمہ داریوں کے حوالے سے کہا کہ وہ بخوبی آگاہ ہیں کہ انہیں یورپی یونین سے علیحدگی کی تیاری کرنی ہے اورساتھ ہی قوم کو بھی متحد رکھنا ہے۔


متعلقہ خبریں