لاہور ہائیکورٹ کا  مال روڈ پر ٹریفک کی روانی اور تاجروں کی جائیداد کے تحفظ کا حکم


لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو  مال روڈ پر ٹریفک کی روانی اور تاجروں کی جائیداد کے تحفظ کا حکم دے دیا، حکومت کیخلاف اپوزیشن کی طرف سے  مال روڈ پر ہونے والا جلسہ رکوانے کیلئے درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا۔ 

جسٹس امین الدین نے مال روڈ ٹریڈ ایسوسی ایشن کے نائب صدر کی درخواست پر دو صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔

لاہور ہائیکورٹ نےدرخواست گزار کی عرضی سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے شق وار جواب مانگ لیاہے۔ عدالت نے متعلقہ حکام سے 24ستمبر کو جواب طلب کیا ہے۔

درخواست میں پنجاب حکومت، چیف سیکرٹری، ڈی سی اور سی ٹی او سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیاہے کہ ہائیکورٹ نے مال روڈ پر جلسے، جلوسوں کے انعقاد پر پابندی عائد کررکھی ہے،حکومت نے جلسے جلوسوں کے انعقاد کےلیے ناصرباغ سمیت دیگرمقامات مخصوص کررکھے ہیں۔ جگہ مختص ہونے کے باوجود مال روڈ پر جلسے جلوسوں کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

درخواست گزار کا کہناہے کہ مال روڈ پر جلسے جلوسوں سے تاجروں کا کاروبار اور مال روڈ کی ثقافتی حیثیت متاثر ہورہی ہے۔ مال روڈ کو جلسے اورجلوسوں کیلئے ریڈ زون قراردیا جائے۔

عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ مال روڈ پر ہونے والے  آج کےجلسے کو روکنے اور اسے ناصرباغ سمیت دیگر مقام پر منتقل کرنے کا حکم دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے: متحدہ اپوزیشن کا یوم سیاہ، چاروں صوبوں میں جلسے


متعلقہ خبریں