پاکستان بار کونسل نے 27 جولائی کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر دیا

پاکستان بار کونسل نے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر دیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ  کےجسٹس قاضی فائز عیسی اورسندھ ہائیکورٹ کے جسٹس کے کے آغا کیخلاف صدارتی ریفرنس کے معاملے پر پاکستان بار کونسل نے 27 جولائی کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔ 

پاکستان بار کونسل کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیاہے کہ 27 جولائی کو تمام بار کونسلز میں احتجاج کیا جائے گا۔ اسلام آباد بار ایسوسی ایشن میں 27 جولائی کو وکلا کنونشن بھی ہوگا۔

بار کونسل کے اعلامیے میں کہا گیاہے کہ تحریک بحالی عزت وکلا کی حمایت نہیں کرتے۔وکلا نے ہمیشہ عدلیہ کی آزادی اور وقار کیلئے تحاریک چلائی ہیں،جج ارشد ملک اور سول جج راولپنڈی شوکت حیات کا معاملہ عدلیہ پر سوالیہ نشان ہے۔

پاکستان بار کونسل کی طرف سے مطالبہ کیا گیاکہ ارشد ملک اور سول جج شوکت حیات کے معاملے کی قانون کے مطابق انکوائری کی جائے۔

دوسری طرف صدر سپریم کورٹ بار امان اللہ خان کنرانی نے سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کھلی عدالت میں چلانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

سپریم کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن امان اللہ کنرانی نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کی موجودہ تشکیل ملکی قوانین سے متصادم ہے،انہوں نے سوال اٹھایا کہ ہائی کورٹ کے جج ملک کی اعلیٰ عدالت کے جج کی برخاستگی کا فیصلہ کیسے کر سکتے ہیں؟

صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن امان اللہ خان کنرانی کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل دو سو نو میں ترمیم ہونے تک سپریم کورٹ کے کسی بھی جج کے خلاف کارروائی روکی جائے

اس موقع پر امان اللہ کنرانی نے جوڈیشل کونسل کی کارروائی کو بند کمرے کی بجائے کھلی عدالت میں چلانے کا مطالبہ  بھی کیا۔امان اللہ کنرانی کا مزید کہنا تھا کہ آج بعض لوگ یوم سیاہ اور بعض یوم تشکر منا رہے ہیں جبکہ ہم اسے یوم تفکر سے تعبیر کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف حکومتی ریفرنس کی سماعت


متعلقہ خبریں