ملک میں آن لائن اورموبائل بنکنگ تیزی سے فروغ پارہی ہے


وفاقی حکومت کی طرف سے  شہریوں کو ٹیکس نیٹ میں لانےکی کوشش میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔مرکزی بنک کی سہ ماہی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں آن لائن اورموبائل بنکنگ تیزی سے فروغ پارہی ہے۔

تیزترین انٹرنیٹ سروس کےساتھ اب کام آسان ہوگیا ہے ، اسی وجہ سے  موبائل اورانٹرنیٹ بنکنگ استعمال کرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ موبائل بنک یوزرز50 لاکھ اورانٹرنیٹ بنکنگ سےفائدہ اٹھانےوالوں کی تعداد 30 لاکھ تک جاپہنچی ہے۔

اسٹیٹ بنک کی رپورٹ کے مطابق ایک سال میں آن لائن ادائیگیوں کے شرح میں 1 فیصد جبکہ گزشتہ 5 سالوں میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کاغذی ذرائع سے بنکنگ 3 فیصد کم ہوئی  ہے۔

اسٹیٹ بنک آف پاکستان نےاپنی رپورٹ میں کہا ہےکہ رئیل ٹائم آن لائن برانچزکےذریعے ادائیگیوں کا تناسب سب سےزیادہ رہاہے۔ 14 ہزار800 ارب کی ادائیگیوں میں 84 فیصد ادائیگیاں آن لائن کی گئیں۔

مرکزی بنک کے مطابق ملک میں 23 بنک موبائل بنکنگ کی سہولت فراہم کررہےہیں جبکہ 27  بنک انٹرنیٹ بنکنگ کی سہولت فراہم کررہےہیں۔

اسٹیٹ بنک کی طرف سے جاری کیے گئے اعدادوشماربتاتے ہیں کہ برانچ لیس بنکنگ استعمال کرنے والوں کی تعداد بھی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ دورجدید میں ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھ گیا ہے۔وقت بچانےکیلئےآن لائن موبائل بنکنگ کا استعمال فروغ پارہاہے۔

معاشی ماہرین کا کہناہے کہ اس رجحان کی وجہ سے نہ صرف بنکنگ کے حوالے سے لوگوں کی مشکلات کم ہوئی ہیں بلکہ بنکوں کے آپریشنل اخراجات میں بھی واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں:  فارن ایکسچینج مینوئل میں مرحلہ وار رد و بدل کیا جا رہا ہے،مرکزی بنک


متعلقہ خبریں