میڈیا کورٹس کے حوالے سے رائے پیمرا کی طرف سے آئی ہے، فردوس عاشق



وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ میڈیا کورٹس کے حوالے سے رائے پیمرا کی طرف سے آئی ہے۔ میڈیا کورٹس حکومت کے فائدے میں نہیں ہیں۔ 

اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پیمرا کے 1157 کیس عدالتوں میں زیر التوا ہیں، جس طرح ٹیکس کورٹس ہیں اس طرح میڈیا کورٹس کی رائے دی گئی تاکہ مسائل کا حل جلدی ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے  پی بی اے،سی پی این ای  اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کواس حوالے سے  ڈرافٹ دے دیے ہیں۔ میڈیا مالکان،پیمرا اور حکومت یکجا ہو کر اپنے مسائل کر حل نکال سکتے ہیں۔تاہم انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح کرنا ضروری ہے کہ  زبردستی کوئی بھی چیز مسلط نہیں کی جائے گی۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے میڈیاپر بلیک آؤٹ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جہانگیر ترین اور مریم نواز کے دو مختلف نوعیت کے کیسز ہیں۔ پیمرا کے رولز ہم نے نہیں بنائے،پیمرا اپنے رولز پر عملدرآمد کر رہا ہے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے لیے اے سی اور ٹی وی کی سہولت واپس لئے جانے سے متعلق سوال کے جواب میں وزیراعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ اے سی کے ساتھ  نواز شریف کے بہت جذبات جڑے ہیں، عمران خان کو نواز شریف سے کوئی ذاتی مسئلہ نہیں ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ چوہدری نثار جیسے لوگ اپوزیشن کے انتشار سے الگ ہو گئے ہیں۔ اپوزیشن کو بھی اداروں پر تنقید کے حوالے سے محتاط رویہ اختیار کرنا چاہیے۔ ملٹری اس ملک کی ہے ہمیں اپنی ملٹری پر فخر ہے۔ ں

انہوں نے کہا کہ سمندرپارپاکستانیوں کو سیاست میں کردار ادا کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ الیکشن لڑنے کے لیے دہری شہریت کی شرط کو ختم کرنے کے قانون کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ’گزشتہ حکومت میں دہی بھلے کھانے کا بل 27 کروڑ روپے کی شکل میں ادا کیاگیا‘


متعلقہ خبریں