ٹرمپ کی نئی بڑک، امریکی کمپنیوں پر صرف امریکہ ہی ٹیکس لگائے گا

ٹرمپ کی نئی بڑکی، امریکی کمپنیوں پر صرف امریکہ ہی ٹیکس لگائے گا

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر اگر کوئی ملک ٹیکس عائد کر سکتا ہے تو وہ خود امریکہ ہے۔

انہوں نے یہ اعلان اپنے ایک ٹویٹ میں کیا ہے جو فرانس کی جانب سے حال ہی میں امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کا جواب قرار دیا جا رہا ہے۔

صدر ٹرمپ نے مزید کہا ہے کہ فرانس نے امریکی کمپنیوں پر بھاری ٹیکس عائد کیا ہے، ہم میکرون کی اس حماقت پر جوابی کارروائی بہت جلد کریں گے۔

فرانسیسی شراب پر ٹیکس عائد کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ امریکی شراب فرانسیسی سے بہت بہتر ہے۔

11 جولائی کو فرانسیسی سینیٹ نے ان بڑی کمپنیوں پر 3 فیصد ٹیکس عائد کیا تھا جو ان کے ملک میں کام کر رہی ہیں، امریکہ کی بڑی کمپنیاں، ایپل، فیس بک، ایمازون اور گوگل بھی اس قانون کی زد میں آ گئی تھیں۔

اس سے قبل 10 جولائی کو امریکہ کے تجارتی نمائندے رابرٹ لائیٹ ھائیزر نے فرانسیسی سینیٹ کو خبردار کیا تھا کہ اس کی جانب سے غیرملکی کمپنیوں پر عائد کیے جانے والے متوقع ٹیکس پر امریکی حکومت کو سخت تشویش ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ نے اس قانون کے متوقع اثرات کی تحقیقات کی ہدایت کی ہے اور اس بات کا تعین کیا جائے کہ کہیں یہ امریکی تجارت کو متاثر تو نہیں کرے گا۔

بعد ازاں مائیکروسافٹ، گوگل، فیس بک اور ایمازون کے نمائندوں پر مبنی ایک گروپ نے ان تحقیقات کو یورپ میں بڑھتے ہوئے امتیازی ٹیکسوں کے خلاف امریکی قیادت کا پختہ اظہار قرار دیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا تھا۔


متعلقہ خبریں