موٹر سائیکل پر بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے والی باہمت خاتون


لاہور: خواتین سمیت مردوں کے لیے بھی مثال قائم کرنے والی پولیو ورکر شیزا الیاس کہتی ہیں کہ موٹرسائیکل چلاتا دیکھ کر لوگ تنگ کرتے ہیں لیکن وہ راستہ نہیں روک سکتے ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اپنی محنت، لگن اور جانفشانی سے آگے بڑھتی رہیں گی۔

ہم نیوز کے مطابق 25 سالہ شیزا الیاس یو سی 44، فتح گڑھ کی گلیوں میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلاتی دکھائی دیتی ہیں۔

ملک کے مختلف شہروں کی تنگ گلیوں میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے تو اور بھی پولیو ورکر پلاتے ہیں لیکن شیزا الیاس اس لحاظ سے منفرد اہمیت کی حامل ہیں کہ وہ یہ خدمت موٹرسائیکل پہ انجام دیتی ہیں جو ہمارے سماج میں یقیناً کچھ عجیب سے لگتی ہے مگر وہ اپنی ’انفرادیت‘ کو کمزوری نہیں بلکہ ’طاقت‘ سمجھتی ہیں۔

بلاشبہ! بدلتے معاشرتی و سماجی رویوں کے سبب اب خواتین کی بڑی تعداد مختلف شعبہ ہائے زندگی میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کرتی دکھائی دے دیتی ہیں لیکن اس کے باوجود موٹر سائیکل چلانے کی ’ذمہ داری‘ تنہا مرد پہ ہی عائد ہوتی ہے مگر شیزا الیاس نے اپنے عزم و حوصلے سے یہ ذمہ داری اپنے نازک کاندھوں پہ اٹھا کر ثابت کیا ہے کہ خواتین اگر چاہیں  تو ہر شعبے میں کامیابی و کامرانی سمیٹ سکتی ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق 25 سالہ شیزا الیاس کے والد کا انتقال دس سال قبل ہوا تھا جس کے بعد والدہ، دو بہنوں اور ایک چھوٹے بھائی کی کفالت کی ذمہ داری انہوں نے اٹھانے کا فیصلہ کیا تو پھر راستے میں آنے والی تمام رکاوٹیں خود بخود ہٹتی چلی گئیں۔

8 سالہ ڈارئیور لڑکی کی اصل حقیقت کھل گئی

پولیو پروگرام کے تحت اپنے علاقے کی آٹھ انچارجوں میں وہ واحد خاتون ہیں جو موٹرسائیکل چلا کر پولیو کے قطرے پلانے گھر گھر جاتی ہیں۔

بنیادی سہولتوں سے بھی محروم فتح گڑھ کی رہائشی باہمت شیزا الیاس نے اپنے عزم و حوصلے سے خواتین کے لیے مثال قائم کی ہے۔

ہم نیوز سے خصوصی بات چیت میں انہوں نےکہا کہ قوم کے نونہالوں کو معذوری سے بچانا ان کا مشن ہے۔ وہ یقین رکھتی ہیں کہ ایک دن پاکستان پولیو فری پاکستان بنے گا جو ان کا خواب ہے اور جسے آنکھوں میں سجائے وہ گلیوں گلیوں جاتی ہیں۔

انہوں نے ایک سوال پر تسلیم کیا کہ کچھ لوگ موٹر سائیکل چلاتا دیکھ کر تنگ کرتے ہیں مگر وہ راستہ نہیں روک سکتے ہیں کیونکہ میں پوری محنت اور لگن سے آگے بڑھنے پہ یقین رکھتی ہوں۔

ہم نیوز کے مطابق شیزا الیاس کی زندگی اوران کے مشن کو دیکھ کر یقین کیا جا سکتا ہے کہ اگر لگن سچی ہو اور آگے بڑھنے کا جذبہ پوری طاقت سے موجزن ہو تو پھر راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہو سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں