کراچی:سرکارکی اجازت سےلگائی گئی مویشی منڈیوں میں ناقص انتظامات


کراچی:عیدالاضحیٰ کیلئے جگہ جگہ لگائی گئی غیرقانونی منڈیوں میں انتظامات کا فقدان توسمجھ آتا ہےلیکن سرکارکی اجازت سےلگائی گئی مویشی منڈیوں میں بھی ناقص انتظامات دیکھنے میں آرہے ہیں جس کی وجہ سے خریداروں اوربیوپاریوں کےمسائل بڑھ گئےہیں۔

کراچی کے علاقے ملیر میں قائم کی گئی مویشی منڈی میں اس برس  جانوروں کی انٹری فیس 1000 روپےفی کس رکھی گئی ہے ۔  سرکارکی اجازت قائم کی گئی اس منڈی میں  انتظامات انتہائی ناقص ہیں، صفائی کاکوئی نظام نہیں ،  گندگی کےڈھیراوراسمیں بندھےقربانی کےجانور بے بسی کی تصویر بنے دکھائی دے رہےہیں۔

منڈی میں زیریں سندھ اور ملک کے دیگر علاقوں سے جانور لانے والوں کا کہنا ہے کہ گندگی اورتعفن سےیہاں جانوروں میں مختلف اقسام کی بیماریاں ہورہی ہیں، قربانی کے جانوروں کی کھال اورکھربھی متاثرہورہےہیں، حد تویہ ہےکہ وٹرنری ڈاکٹرزکی ٹیمیں بھی موقع سےغائب ہیں۔

بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے اپنی طرف سے اجازت بھی دے رکھی ہے اور ٹیکس بھی مرضی کا وصول کیا جارہاہے مگر سہولت کوئی نہیں دی جارہی۔ منڈی میں موجود بیوپاریوں نےبجلی اورپانی حاصل کرنےکیلئےذاتی جنریٹرزلگارکھےہیں ۔

ہم نیوز سے گفتگو میں بیوپاریوں نے کہا کہ اگر ان کا  خرچہ بڑھےگاتولازمی جانورکی قیمت سےتمام اخراجات وصول کیےجائیں گے۔

دوسری طرف منڈی میں قربانی کا جانور خریدنے کے لیے آنے والے شہری بھی حکومت اور منڈی کی انتظامیہ سے نالاں دکھائی دے رہے ہیں۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ ان حالات میں کھڑا ہونا ہی ممکن نہیں ہے چہ جائیکہ یہاں سے قربانی کے جانور خریدنے کے لیے بھاؤ تاؤ کیا جائے۔

شہریوں ، بیوپاریوں اور دیگر علاقوں سے اپنے جانور یہاں بیچنے کے لیے لانے والے مویشی پال کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت وقت اس سنگین صورتحال کو دیکھ کر فوری اقدامات کرے۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی میں اتوار سے منگل تک تیز بارش کی پیش گوئی


متعلقہ خبریں