’جس امریکہ سے جان چھڑانا چاہ رہے تھے اس کی غلامی کا سفر شروع ہو چکا‘


جمعیت علمائےاسلام کے سربراہ  مولانا فضل الرحمن  نے کہاہے کہ  جس امریکہ سے جان چھڑانا چاہ رہے تھے اس کی غلامی کا سفر شروع ہو چکا ہے،  حکومت امریکہ کے غلامی کے دورے کو کامیاب سمجھ رہی ہے۔ 

کوئٹہ میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی مسائل کو سیاست میں استمعال کیا جا رہا ہے، کہا جا رہا ہے دینی مدارس کے طلبہ کو جلسے میں لایا گیادینی مدارس کے طلبہ بھی ووٹ کا حق رکھتے ہیں۔ دینی مدارس کے طلہ بھی پاکستان کے شہری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  ہم وہ بات کرتے ہیں جو ملک کا آئین کہتا ہے، ہم پاکستان کی خودمختاری اور حقیقی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور ہم آئین پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہم نے آئین پاکستان کا تحفظ ہر حال کرنا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم جعلی حکومت کو اس کے انجام تک پہنچانا چاہتے ییں، ہمارے جلسے میں لاکھوں لوگ آئے اور پرامن احتجاج ریکارڈ کرایا، امن کو تہہ بالا کرنے والے حالات کے خود ذمہ دار ہیں۔

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا کہ  یہ واضح ہو چکا ہے کہ موجودہ حکومت اور وزیر اعظم جعلی ہے۔  آنے والا ہر دن اہم ہے ،گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکے کی ضرورت ہے۔  حکومت کھوکھلی دیوار ہے جسے سہارا دیکر بھی کھڑا نہیں رکھا جا سکتا۔

ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک میں کوئی احتساب نہیں ہو رہا بلکہ سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے،احتساب کے غلط استعمال پر عدم اعتماد ہو چکا ہے۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے متعلق ایک سوال کے جواب میں جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے  موجودہ چئیرمین سینیٹ کو پر نہیں لگے، علاقائی کارڈ استعمال کرنےکا بھونڈا نعرہ لگایا جارہاہے ۔

یہ بھی پ


متعلقہ خبریں