جھوٹی گواہی انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ ہے، چیف جسٹس


لاہور: چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ جھوٹی گواہی انصاف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور درست ثبوت کے بغیر انصاف فراہم نہیں کیا جا سکتا۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے لاہور میں پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فوری انصاف کا حصول ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور کسی بھی پیچیدہ کیس کا فیصلہ کرنے میں کمپیوٹر جج صاحبان کی مدد کرے گا اور ریسرچ سینٹر سے جج صاحبان کو انصاف کرنے میں آسانی ہو گی۔ ججز کو وائس ٹائپنگ کی سہولت بھی جلد فراہم کر دی جائے گی۔

پولیس سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام میں پولیس کی ساکھ بہتر بنانے کے لیے کمیٹی بنائی ہر ضلع میں تفتیشی افسران کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ ہر ماہ پیش کی جاتی ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ انصاف کی جلد فراہمی کے لیے ماڈل کورٹس کردار ادا کر رہی ہیں اور ماڈل کورٹس سے ہائی کورٹ پر بوجھ میں نمایاں کمی ہوئی۔ نوجوان وکلا کو قانون کی معیاری تربیت فراہم کر رہے ہیں جبکہ وکلا کے ساتھ تفتیشی افسران کو بھی تربیت فراہم کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جھوٹی گواہی دینے والوں کو سزا دے کر مثال قائم کرنی چاہیے کیونکہ یہ انصاف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے کیونکہ قتل کے مقدمات میں اکثر عینی شاہدین جھوٹی گواہی دیتے ہیں اور گواہ جھوٹا ہو تو انصاف کی فراہمی کا عمل متاثر ہوتا ہے۔


متعلقہ خبریں