افغان صوبے غزنی میں خود کش حملہ، 4 افراد ہلاک ، 20 زخمی


کابل: افغانستان کے  صوبے غزنی میں خود کش حملے کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ، بیس زخمی ہوگئے ہیں۔ 

افغان میڈیا کے مطابق صوبہ غزنی میں ہونے والے خود کش حملے کی ذمے داری  طالبان نے قبول کر لی ہے۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ پرتشدد کارروائی میں ایک سرکاری دفتر کو نشانہ بنایا گیا جو مکمل طور پر تباہ ہو گیاہے۔

امریکہ اور طالبان کے مابین امن مذاکرات کی کوششوں کے باوجود افغانستان میں پرتشدد واقعات میں کمی واقع نہیں ہوسکی ۔

واضح رہے کہ 25جولائی کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے تین بم دھماکوں کے نتیجے میں ایک بچے اور پانچ خواتین سمیت آٹھ افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ بم دھماکوں کے باعث 27 افراد زخمی تھے۔

مؤقر امریکی اخبار ’واشنگٹن پوسٹ‘ کے مطابق صبح ایک موٹر سائیکل سوار خود کش بمبار نے اس بس کا نشانہ بنایا جو وزارت مائنز کے ملازمین کو لے کر دفتر آرہی تھی۔ اس بات کی تصدیق افغان وزارت وزارت داخلہ کے ترجمان نصریت رحیم نے کی ہے۔

ہشیار : اسرائیل کا افغانستان میں سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ

دوسرا دھماکہ اس وقت ہوا جب ایک کار سوار خود کش حملہ آور نے کابل کے مشرق میں عالمی اتحادی افواج کو نشانہ بنایا۔ اخبار کے مطابق پولیس افسر عبدالرحمان نے ہونے والے خودکش بم دھماکے کی تصدیق کی ہے لیکن عالمی اتحادی افواج کی جانب سے اس ضمن میں مؤقف نہیں دیا گیا ہے۔

امریکی اخبار کے مطابق تیسرا دھماکہ نشانہ بنائی جانے والی بس کے قریب ہوا لیکن وہ اپنے حجم کے اعتبار سے چھوٹا تھا جس کی وجہ سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ افغان وزارت داخلہ نے اس کی بھی تصدیق کی ہے۔

کابل میں ہونے والے تین بم دھماکوں کے نتیجے میں وزارت صحت کے مطابق 27 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں مقامی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی گئی ۔


متعلقہ خبریں