فوجی جوانوں پر حملے بزدلانہ کارروائی ہے،دفاعی تجزیہ کار


پاکستان کے دفاعی تجزیہ کاروں نے شمالی وزیرستان اور بلوچستان میں پاک فوج پر ہونے والے  حملوں کو بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے، تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ کامیاب دورہ امریکہ پر پاکستان دشمن عناصر خوش نہیں ہیں، وہ اس طرح کی کارروائیوں سے افغان مفاہمتی عمل کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ 

ہم نیوز سے خصوصی گفتگو میں تجزیہ کاروں نے کہا کہ شمالی وزیرستان اور بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے تانے بانے بیرون ملک سے  ملتے ہیں ۔ پاکستان نے افغانستان میں  قیام امن کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں، سرحد پر دہشت گردوں کی آمدورفت روکنے کےلیے باڑ نصب کی جارہی ہے۔ 

تجزیہ کار امتیاز گل نے کہاہے کہ پاکستان افغان امن عمل کےلیے بھرپور سہولت کاری کا کردار ادا کررہا ہے۔ امن کےلیے افغان مفاہمتی عمل انتہائی ضروری ہے۔ایسے حالات میں بھارت اور افغانستان کو واشنگٹن سے کافی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔

امتیاز گل نے کہا کہ ایسے لگتا ہے کہ بھارت اور افغانستان کی مخصوص لابیاں اپنی ہزیمت مٹانے کے لیے اس طرح کے بزدلانہ کارروائیاں کرا رہی ہے۔

امتیاز گل نے کہا کہ جذباتی ردعمل دینے سے ہمارا اپنا بیانیہ کمزور ہوگا۔ اس طرح کے واقعات ہوتے رہیں گے ۔ دشمن کوئی بھی موقع نہیں جانے دے گا۔ اپنے بیانیے سے دشمن کو شسکت دی جانی چاہیے ۔

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نعیم خالد لودھی نے کہا حملوں کی منصوبہ سازی ہمسایہ ملکوں میں ہوئی۔ ہمیں ان دنوں زیادہ متحد اور محتاط رہنا پڑیگا ۔ ہمیں بہت زیادہ دفاعی لائن لینے کی ضرورت نہیں ہے ،ہمیں اگر پتہ چلے کہ جہاں سے حملہ ہوا ہے اس جگہ کا پتہ چلے تو ہمیں بھی پیش بندی کے تحت انہیں سبق سکھانا چاہیے ۔ 

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں چند دنوں کے بعد انہیں قدم رکھنے کی جگہ بھی نہیں ملے گی۔ اس لیے دشمن آخری لمحات پر اس طرح کی بزدلانہ کارروائیاں کررہاہے۔

یہ بھی پڑھیے: بلوچستان میں ایف سی اہلکاروں پر دہشتگردوں کا حملہ،افسر سمیت 4 جوان شہید

دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دشمن قوتیں بلوچستان میں کام کررہی ہیں، پاک فوج امن کے لیے پرعزم ہے، تمام دشمن قوتوں کوشکست ہوگی۔


متعلقہ خبریں