عرفان صدیقی کو مسلم لیگ ن نے ہی گرفتار کرایا ہے، وفاقی وزیر داخلہ


وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے معاون خصوصی اور نامور صحافی عرفان صدیقی کی گرفتاری سے متعلق نئی منطق سامنے لیکر آئے ہیں۔ 

نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ  کا کہنا تھا کہ لگتا ہے عرفان صدیقی کو مسلم لیگ (ن) نے ہی گرفتار کرایا ہے، عرفان صدیقی کی گرفتاری جس نے بھی کی، اس نے تحریک انصاف کا فائدہ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ معلوم کرانا پڑے گا کہ ذمے دار کون ہے؟

وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ عرفان صدیقی کی گرفتاری کی بات وزیراعظم کے علم میں بھی لائی گئی ہے۔

سینیئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ صحافیوں کا احتساب ہونا چاہے اس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن صحافیوں کو نشانہ نہ بنایا جائے۔

ہم نیوز کے پروگرام بریکنگ پوائنٹ ودھ مالک میں میزبان محمد مالک کے ساتھ بات کرتے ہوئے سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ پاکستان میں میڈیا کی آزادی کی بات کرنے والوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ ملک میں سب سے زیادہ نشانہ میڈیا کو بنایا جاتا ہے اور میں جب سے صحافت میں آیا ہوں تو میڈیا ملازمین کو مار کھاتے ہی دیکھا ہے۔

سینیئر صحافی اور تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں بھی صحافیوں کو نشانہ بنایا گیا اور آج بھی یہی ہو رہا ہے۔ وزیر اعظم بنیادی چیزیں کرنے کو تو تیار نہیں ہیں لیکن احتساب کی بات ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تو چاہتے ہیں سب کا احتساب ہو لیکن اگر میڈیا ملازمین کی تنخواہیں رکتی ہیں، اخبار کی سرکولیشن رکتی ہے اور ٹی وی چینلز بند ہوتے ہیں تو یہ احتساب نہیں بلکہ انتقام تصور کیا جائے گا۔

پروگرام بریکنگ پوائنٹ ودھ مالک کے میزبان محمد مالک نے کہا کہ آج ملک میں جو اتنی آگاہی پیدا ہوئی ہے اس کی وجہ میڈیا ہی ہے۔ آذادی صحافت صرف جمہوریت کے لیے نہیں بلکہ ہماری اپنی ذاتی آزادی کے لیے بھی ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیے: گرفتاری کے بعد عرفان صدیقی ریمانڈ پر جیل منتقل


متعلقہ خبریں