ضمانت منظور ہونے کے بعد عرفان صدیقی رہا


اسلام آباد: نواز شریف کے سابق مشیر عرفان صدیقی کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔

ان کے وکلا کی جانب سے ضمانت کی درخواست مجسٹریٹ مہرین بلوچ نے منظورکرتے ہوئے انہیں 20 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

دوسری جانب اس معاملے پر معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ وزیراعظم نے عرفان صدیقی کوہتھکڑی لگانے کا سخت نوٹس لیا ہے، انہیں ہتھکڑی لگانے کی تحقیقات ہونی چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ چھٹی کے روز عرفان صدیقی کی ضمانت ہونا اچھی اور غیر معمولی بات ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد پولیس نے کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے  پرعرفان صدیقی کو گرفتار کر لیا تھا۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ عرفان صدیقی نے جاوید اقبال نامی شخص کو 24 جولائی کو گھر کرائے پر دیا، کوائف کرایہ داری طلب کرنے پر کاغذات پیش نہیں کئے گئے جس پر کرائے دار اور سابق مشیر کو گرفتار کر لیا گیا۔

پولیس کے مطابق دونوں نے دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود کرایہ داری ایکٹ کی کھلی کیخلاف ورزی کی، انہوں نے ڈیڑھ لاکھ روپے کے عوض جاوید اقبال کو کرایہ پر مکان دیا۔

قانون کی خلاف ورزی پر ڈپٹی کمشنر اسلام اباد حمزہ شفقات کے حکم پر ان کی گرفتاری عمل میں لائی گی۔

بعد ازاں عدالت نے عرفان صدیقی کی بریت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا تھا

دوسری جانب عرفان صدیقی کے وکلاء نے جوڈیشل ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ ہے، عرفان صدیقی کو فوری رہا کیا جائے۔


متعلقہ خبریں