پرندوں کے بچے انڈوں میں بھی معلومات کا تبادلہ کرتے ہیں

پرندوں کے بچے انڈوں میں بھی معلومات کا تبادلہ کرتے ہیں

فائل فوٹو


اسپین کی یونیورسٹی ڈی ویگومیں قدرتی ماحول پر تحقیق کرنے والے شعبے نے ایک دلچسپ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پرندوں کے بچے انڈوں میں بھی ایک دوسرے سے رابطہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ماہرین کی ٹیم پیلی ٹانگوں والے 90 بگلوں  کے انڈوں کی مسلسل نگرانی کے بعد اس نتیجے پرپہنچی کہ ایک ہی گھونسلے میں رکھے انڈوں میں موجود بچے ایک دوسرے کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرتے ہیں۔

بچے والدین کی خبردار کرنے والی صدائیں سنتے ہیں جو ان کی جان بچانے میں کام آتی ہے۔

تجربے کی خاطر ماہرین نے بگلے کے انڈے ایک ایسی جگہ پر رکھے جہاں انہیں کئی قسم کے خطرات لاحق تھے مثلاََ نیولے اور سانپ وغیرہ کا خطرہ۔

کچھ انڈوں کو ساؤنڈ پروف کمروں میں رکھا اور بعض کو حملہ آور جانوروں کی آوازوں کے درمیان رکھا گیا۔ جن انڈوں کو شکاری نیولے کی آواز سنائی گئی تھی ان کے اندر زیادہ تھرتھراہٹ نوٹ کی گئی۔

تحقیق سے ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ انڈوں میں موجود جن بچوں کو آوازوں سے خوفزدہ کیا گیا تھا ان کی نشوونما پر فرق پڑا، وہ انڈوں سے باہر آکر بھی پریشان اور محتاط تھے۔

ماہرین کے مطابق یہ ایک حیرت انگیز عمل ہے کیوں کہ ممالیوں کے بچے اپنی ماں کے پیٹ میں آنول نال سے جڑے رہتے ہیں اور اس لحاظ سے وہ ماں کی معلومات کا کچھ نہ کچھ حصہ حاصل کرتے رہتے ہیں۔

دوسری طرف انڈوں کا معاملہ قدرے مختلف ہے لیکن اس کے باوجود انڈوں میں فروغ پاتے بچے اپنے والدین کی ہدایت سنتے ہیں بلکہ اپنے دیگر سے بھی تبادلہ معلومات کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں