کابل حملہ: جاں بحق افراد کی تعداد 20 ہو گئی

کابل میں بم دھماکہ، 5 افراد جاں بحق

کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے خود کش کار بم دھماکے اور فائرنگ میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔ دہشت گردانہ کارروائی کے نتیجے میں کم از کم 50 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

افغان نشریاتی ادارے ’طلوع نیوز‘ کے مطابق خود کش حملہ آور نے بارود سے بھری کار اس کمپلیکس سے ٹکرائی جس میں افغان خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ امراللہ صالح کا دفتر ہے۔ امراللہ صالح موجودہ صدارتی انتخابات میں نائب صدارت کے امیدوار بھی ہیں۔

افغان نشرتی ادارے کے مطابق دھماکہ ہونے کے بعد چار حملہ آوروں نے متاثرہ عمارت پر دھاوا بول دیا اور اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے داخل ہو گئے جس کے بعد تقریباً چھ گھنٹے تک افغان سیکیورٹی فورسز سے حملہ آوروں کا مقابلہ ہوا۔

امر صالح کے دفتر پر ہونے والے حملے کے کچھ دیر بعد افغان صدر اشرف غنی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ ایک پیغام میں کہا کہ امر اللہ صالح اس حملے میں محفوظ رہے ہیں۔


دہشت گردی کا یہ واقعہ صدر اشرف غنی اور امراللہ صالح کی کابل میں منعقدہ ایک انتخابی ریلی میں شرکت کے کچھ گھنٹے بعد پیش آیا تھا۔ افغانستان میں صدارتی انتخاب کے سلسلے میں انتخابی مہم کا گزشتہ روز سے باقاعدہ آغاز ہوا  ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی نے افغان حکام اور عینی شاہدین کے حوالے سے کہا ہے کہ حملہ آوروں کا نشانہ افغان خفیہ ایجنسی (این ڈ ی ایس) کے سابق سربراہ امراللہ صالح کی سیاسی جماعت ’افغانستا ن گرین ٹرینڈ‘ (اے جی ٹی) کا دفتر پر تھا۔

خبررساں ادارے کے مطابق جس وقت دہشت گردانہ کارروائی کی گئی اس وقت امراللہ صالح دفتر میں موجود تھے۔ دھماکے کی آوا زسنتے ہی کم ازکم 100 افراد فوری طور پر عمارت سے محفوظ مقام کی طرف بھاگتے ہوئے منتقل ہوئے۔

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی کے مطابق جاں بحق ہونے والے 20 افراد میں سے 16 عام شہری ہیں۔جس عمارت کو نشانہ بنایا گیا اس کے اطراف شہری آبادی مقیم ہے اور ساتھ میں یونیورسٹی قائم ہے۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق دہشت گردانہ حملے کی اطلاع ملتے ہی افغان کمانڈو یونٹ فوراً جائے وقوع پر پہنچا اور اس نے عمارت کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کی۔

افغان نشریاتی ادارے کے مطابق تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ نائب صدارتی امیدوار امر اللہ صالح کو بھی زخم آئے ہیں کیونکہ سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر شیئر ہونے والی تصاویر میں ان کے دائیں بازو پر خون لگا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔

دہشت گردانہ حملے کے بعد افغان صدارتی انتخابات میں اشرف غنی کے قریبی مدمقابل قرار دیے جانے والے امیدوار اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے امراللہ صالح کی رہائش گاہ جا کر ان کی خیریت دریافت کی اور جلد صحتیابی کی دعا کی۔

کابل میں ہونےوالے دہشت گردانہ حملے کی پاکستان کی وزارت خارجہ نے شدید مذمت کی ہے اور ساتھ ہی واضح کیا ہے کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔

دہشت گردانہ حملے کے بعد اقوام متحدہ، افغان حکومت، سابق صدر حامد کرزئی اور بھارت نے بھی حملے کی مذمت کی ہے۔


متعلقہ خبریں