ایسا ڈرائیونگ لائسنس لا رہے ہیں جسے یو اے ای میں بھی مانا جائے گا، مراد سعید

قومی شاہراہ پر ای بلنگ کا نظام رائج کر دیا گیا ہے



اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ تمام صوبوں میں ڈرائیونگ لائسنس اتھارٹی بنانے جا رہے ہیں، ان کا جاری کردہ لائسنس متحدہ عرب امارت میں بھی تسلیم کیا جائے گا۔

ای بلنگ سسٹم کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈرائیونگ لائسنس کے حوالے سے دونوں ممالک ایک نظام بھی وضع کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ قومی شاہراہ پر ای بلنگ کا نظام رائج کر دیا گیا ہے، لوگوں کا چاہیئے کہ نئے نظام میں خامیوں سے متعلق حکومت کو آگاہ کریں۔

مراد سعید  نے کہا کہ ماضی کے ٹھیکہ دینے کے نظام میں بہت سی خامیاں تھیں تاہم ای بلنگ سے اس میں شفافیت آئے گی اور کمیشن کلچر کا بھی خاتمہ ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ این ایچ اے کے تمام افسروں سے متعلق تفصیلات ای بلنگ کی ایپ میں موجود ہوں گی، کس افسر کے خلاف کتنی کارروائی ہوئی اور اس کے خلاف کیا ایکشن ہوا ، یہ تفصیلات بھی حاصل کی جا سکیں گی۔

انہوں نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ محکمے کے افسروں کے اثاثوں اور ٹیکس ادائیگی سے متعلق تفصیلات بھی اس ایپ کا حصہ ہوں گی، جس افسر کو نکالا گیا ہو گا اس سے متعلق تمام ریکارڈ بھی موجود ہوگا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بڑی شاہراہوں کا نظام موبائل سے منسلک کریں گے، حکومت کے سو دن مکمل ہونے  پر ای بلنگ پر کام شروع کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ای بلنگ کے ذریعے کسی بھی منصوبے سے متعلق تمام تفصیلات حاصل کی سکیں گے، شفافیت نظام کا حصہ ہو تو غلط کام کرنے والے کا تعین فوری ہو جاتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزارت مواصلات کے آڈٹ میں 7 سو کروڑ سے زائد کی رقم واپس ہو چکی ہے جبکہ وزیر اعظم کے احتساب کمیشن میں 4 سو کروڑ کے گھپلے سامنے آئے ہیں۔

وزیر مواصلات نے کہا کہ انہوں نے این ایچ اے کا ریونیو 100 ارب روپے تک لانے کا تہیہ کیا ہوا ہے، وزارت کو اب تک 51.3 فیصد اضافے کے ساتھ 43 ارب روپے سے زائد کی آمدنی ہو چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ این ایچ اے نے مختلف مقامات پر 4 سو 48 کنال زمین واگزار کرا لی ہے، ادارے نے 219 بے کار گاڑیاں نیلام کی، پارلیمانی سیکریٹری سے لیکر وزیر تک چار چار گاڑیاں استعمال کر رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے وزارت سے ایک گلاس پانی بھی نہیں لیا، ہم شفافیت کی جانب بڑھ رہے ہیں اور بدعنوانی کے مقدمات بھی سامنے لا رہے ہیں، سیاسی بھرتیوں، ترقیوں اور تقرریوں پر پابندی لگا دی ہے۔

 

 

 


متعلقہ خبریں