’افغان صدر کے تحفظات دور، طالبان بھی مذاکرات کی میز پر آگئے‘



اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ پاکستان نے افغان صدر اشرف غنی کے تحفظات دور کردیے ہیں اور طالبان بھی مذاکرات کی میز پر آ گئے ہیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے بتایا امریکہ نے اعتراف کیا کہ پاکستان کی وجہ سے افغان امن عمل آگے بڑھ رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے جرمنی اور ناروے بھی دلچسپی لے رہے اور اوسلو میں طالبان کے ساتھ  عنقریب بات چیت کا اگلا دور ہوگا۔

شاہ محمود نے ایوان نمائندگان کو بتایا کہ ہم افغانستان میں امن کے لیے مخلصانہ کوشش کر رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم کی خواہش پرطالبان کی جانب سےمثبت جواب آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 2017 میں  پاکستان سےمتعلق امریکہ کی پالیسی مختلف تھی اور ٹرمپ نے جنوبی ایشیا پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان کو افغانستان کے مسائل کا ذمہ دارٹھہرایا تھا لیکن ہماری حکومت کے بعد حالات تبدیل ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان مسئلے کے حل میں کل بھی دشواری تھی آج بھی مشکلات ہیں کیوں کہ عسکری قوتوں کو مذاکرات کی میز پر لانا بڑا چیلنج تھا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان سے متعلق وزیراعظم عمران خان کےمؤقف کو تقویت ملی اور ہم بھی پرامید ہیں۔

پاکستان میں قیام امن کے حوالے اظہار خیال کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں حالیہ دنوں پرامن انتخابات ہوئے اور ان کو دنیا نے بھی سراہا۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ سرحد پر باڑ لگانے سے متعلق بہت سارے لوگوں کو اعتراضات تھے لیکن ہم نے کام کو آگے بڑھایا اور قبائلی علاقوں کی ترقی کے لیے خطیر رقم مختص کی۔

اان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کی قربانیوں سے قبائلی علاقوں میں امن آیا اور نقل مکانی کے بعد لوگ واپس قبائلی علاقوں میں جا رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں