پنجاب میں ذریعہ تعلیم اردو، دو کے علاوہ تمام کتابوں کا ترجمہ کرلیا گیا


لاہور: پرائمری تک صوبے میں نصاب  تعلیم کو اردو میں کرنے کا معاملے پر پنجاب کریکُلم (نصاب )اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے تیاریاں شروع کردی ہیں۔ 

ذرائع  نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ دو کتابوں کے علاوہ تمام کتابوں کا اردو میں ترجمہ کرلیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق سائنس اور ریاضی کی کتاب کے علاوہ تمام نصاب اردو میں تبدیل کرنے کے لیے ترجمہ کرلیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سائنس اور ریاضی کی کتابوں کو رواں سال کے آخر تک اردو میں ترجمہ کرلیا جائے گا،وزیراعلی پنجاب نے پرائمری تک نصاب  اردوزبان میں پڑھانے کی منظوری دی تھی۔  تعلیمی سیشن 2020 سے پانچویں جماعت تک اردو میں تمام مضامین پڑھائے جائیں گے۔

صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے قومی زبان میں تعلیم دینے کی تجویز رکھی تھی جس کی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے توثیق کر دی ہے۔

فیصلے کے مطابق صوبے بھر میں پانچویں جماعت تک کے طلبا کو تمام مضامین اردو میں پڑھائے جائیں گے۔

تعلیم کا میڈیم انگریزی سے اردو کرنے سے قبل محکمہ اسکول ایجوکیشن نے صوبہ پنجاب کے 22 اضلاع میں والدین اور طلبا سے سروے کیا۔

سروے کے نتائج کے مطابق 85 فیصد سے زائد طلبا، اساتذہ اور والدین نے اردو کے حق میں رائے دی تھی۔

سروے کے نتائج نے وزیر تعلیم پنجاب کی پرائمری تک اردو زبان میں تعلیم دینے کی تجویز کی توثیق کی جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے مراد راس کی سن لی اور صوبہ بھر میں تعلیم کا میڈیم اردو کر دیا۔

اس ضمن میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ تعلیم انگریزی میں ہونے کی وجہ سے اساتذہ اور بچوں کا سارا وقت مضمون کو سمجھنے کی بجائے ترجمہ کرنے میں صرف ہو جاتا ہے۔ پرائمری جماعت تک انگریزی کی وجہ سے بچے کچھ نیا سیکھ نہیں پاتے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب: پرائمری اسکولوں میں ذریعہ تعلیم اردو کرنے کا فیصلہ


متعلقہ خبریں