بہت جلد انسان اور مشینوں کا انضمام ہوگا

بہت جلد انسان اور مشینوں کا انضمام ہوگا

فائل فوٹو


مصنوعی ذہانت(آئی اے) انسانی دماغ سے کئی گنا زیادہ سوچنے، سمجھنے اور پھر عمل کر دکھانے والی مشین تیار کرنے کی سائنس ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کو انسانی تاریخ کا دوسرا بڑا انقلاب اور سنگِ میل قرار دیا جاتا ہے۔

کینیڈا میں انجینئرنگ یونیورسٹی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ریزمورگن نے  ٹیکنالوجی کی ترقی کو مد نظر رکھتے ہوئے پیش گوئی کی ہے کہ بہت جلد انسان کا مشینوں کے ساتھ قریبی انضمام ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بائیو ٹیکنالوجی جس رفتار سے ترقی کر رہی ہے اس سے لگتا ہے کہ انسان بہت جلد اپنی جسمانی اور دماغی صلاحیتوں میں مزید اضافہ کر لے گا۔

مزید جانیں: ’گوگل برین‘ اسکولوں کی ضرورت ختم کر دے گا

ان کا کہنا ہے کہ مصنوعی حیاتیات کا شعبہ انسانوں کو اپنی صلاحیت بڑھانے میں مدد دے سکتا ہے جس سے ہم اپنی زندگی بہتر طریقے سے آگے بڑھا سکیں گے۔

ڈاکٹر مورگن کے مطابق آئندہ 10 سے 20 سال کے اندر انتہائی اہم تبدیلیاں رونما ہوں گی اور انسان کا مشینوں سےتعلق انتہائی  قریبی ہو جائے گا۔

انجینئرنگ یونیورسٹی کے ڈائریکٹر نے کہا انسان اب بھی اپنی سماعت بہتر بنانے اور بہتر دیکھنے کے لیے مشینوں کا استعمال کرتا ہے۔

قبل ازیں ٹیسلا کمپنی بھی انسانی دماغ اور کمپیوٹر کے درمیان مماثلت پیدا کرنے کے لیے مشینیں تیار کرنے کا اعلان کر چکی ہے جن کا مقصد انسانی دماغ کو سمجھنا ہوگا۔

کپمنی اپنی ایجاد کو تھرڈ لیئر(تیسری تہہ) کا نام دیا ہے جو کہ سمارٹ فون کی طرز پر کام کرے گی۔

ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹیو الین موسک کا کہنا تھا کہ سمارٹ فون استعمال کرتے وقت ہاتھ سے لکھنا پڑتا ہے لیکن ہماری ایجاد اس مرحلے کو ختم کر دے گی۔

فی الحال انسان اپنی سوچ کو عملی جامہ پہنا کر نتائج حاصل کرتا ہے لیکن تھرڈ لیئر کے بعد صرف سوچنے سے مطلوبہ نتائج حاصل ہوسکیں گے۔


متعلقہ خبریں