نوازشریف اور مریم کی تقاریر لکھنے پر گرفتار کیا گیا، عرفان صدیقی


اسلام آباد: پاکستان کے سینیئر صحافی عرفان صدیقی  نے کہا ہے شک ہے کہ نوازشریف اور مریم نواز کی تقاریر لکھنے کی پاداش میں انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔

ہم نیوز کے پروگرام’ندیم ملک لائیو‘ میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر میں جس مکان کا ذکر ہے اس کو کرائے پر دیے ہوئے ایک ماہ بھی نہیں ہوا۔

عرفان صدیقی نے ایک سوال کے جواب میں کہا وہ نہیں جانتے کہ رہائی میں کس نے کردار ادا کیا لیکن مجھے شک ہے کہ مریم نواز کو چپ کرانے کے لیے مجھے جیل میں ڈالا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جس نے بھی میری گرفتاری کرائی وہ حکومت کا خیرخواہ بالکل نہیں ہے اور ایسے اقدامات کا مقصد کسی کو سبق سکھانا یا وارننگ دینا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر نئے پاکستان میں بھی غلاظت کے ٹوکرے ساتھ لے کر چلنا ہے تو پھر نئے پاکستان کا دعویٰ چھوڑ دیں کیوں کہ ایسے اقدام سے حکومت کی سبکی اور جگ ہنسائی ہوئی ہے۔

ملک میں سیاسی صورتحال کے سوال پر عرفان صدیقی نے کہ مولانا فضل الرحمان دھرنے کے لیے اسلام آباد آسکتے ہیں کیوں کہ جیسا عمران خان  نے 2014 میں بویا تھا وہی انہیں کبھی نہ کبھی کاٹنا بھی پڑے گا۔

وزیراعظم کے ترجمان ندیم افضل چن نے عرفان صدیقی اور شاہد مسعود کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سینیئر صحافی کو دو دن جیل میں رہنے سے کئی مثبت پہلو سامنے آئے ہیں اور وزیراعظم نے بھی اس اقدام کی مذمت کی ہے۔

ندیم افضل چن نے کہا ایک بات تو طے ہے کہ عرفان صدیقی کی گرفتاری کا وزیراعظم کو علم نہیں تھا اور عمران خان نے اس کی مذمت بھی کی ہے۔

وزیراعظم کے ترجمان نے کہا کہ  ڈاکٹر شاہد مسعود کے ساتھ بھی زیادتی ہوئی لیکن مجھے اس کا علم نہیں کس نے کیا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ملک میں سیاسی دباؤ کو کم کرنا چاہیے کیوں کہ اس کا نقصان سیاسی جماعتوں کو ہی ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی سیاست ہچکولے کھا رہی ہے لیکن سینیٹ میں وہی جیتے گا جس کی اکثریت ہوگی۔

ن لیگ کے رانا تنویر حسین نے عرفان صدیقی کی گرفتاری پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو انتقامی کارروائیوں کی بجائے ملک کو آگے لے کر جانے کی کوشش کرنے چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد وفاقی حکومت کے ماتحت ہے لیکن نہ وزیراعظم کو علم ہے اور نہ وزیرداخلہ گرفتاری سے متعلق کچھ جانتے ہیں جو شرمناک بات ہے۔

ملک میں جاری سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہا کہ حکومت کو احتساب سے کون روک رہا ہے لیکن بات یہ ہے کہ سیاسی انتقام کا نشانہ نہ بنایا جائے۔

ڈاکٹر شاہد مسعود نے بتایا کہ ان کو پی ٹی وی کرپشن کیس میں نہیں ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہونے کی  وجہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے پیروں میں بھی بیڑیاں ڈالی جاتی تھیں اور گاڑی سے اترتے وقت کھولی جاتی تھیں، جیل حکام بھی پریشان بھی تھے ایسے احکامات کیوں جاری کیے گئے ہیں۔

سینیئر صحافی نے کہا کہ مجھے بالکل اندازہ نہیں تھا کہ گرفتاری ہوگی لیکن ضمانت مسترد ہونے کے بعد ایف آئی اے حکام نے ممکنہ حد تک تعاون بھی کیا۔


متعلقہ خبریں