سندھ:کل صوبے بھر میں نجی اور سرکاری تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ


کراچی:سندھ حکومت نے مسلسل بارشوں کے باعث 30 جولائی کو صوبے بھر میں نجی اور سرکاری تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔سندھ حکومت کی جانب سے یہ اعلان حالیہ بارشوں کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

سندھ حکومت کے محکمہ تعلیم کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شدید بارشوں کی وجہ سے والدین، اساتذہ اور طلبہ کو سکول پہنچنے میں مشکلات ہونگی
اس لیے ان کی سہولیات کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا۔

سیکریٹری تعلیم قاضی شاہد پرویز نے تعلیمی اداروں میں 30 جولائی کی تعطیل کا نوٹیفکیشن جاری  کیاہے۔

کراچی سمیت سندھ کے کئی شہروں میں بارش نے جل تھل ایک کررکھا ہے۔ کراچی میں جاری مون سون کی بارش سے شہر پانی پانی ہوگیا۔گلیوں،سڑکوں اور مرکزی شاہراہوں پر پانی جمع ہے۔ کئی علاقوں میں نالے ابل پڑے تو کچھ علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیاہے۔

ڈائریکٹرمحکمہ موسمیات سردارسرفراز کے مطابق کراچی  صدرمیں 60،سرجانی میں 50،نارتھ کراچی میں 42 ملی ،ناظم آبادمیں 39،ائیرپورٹ اوریونیورسٹی روڈکےاطراف 34،جناح ٹرمینل پر35،مسروربیس پر32، گلشن حدیدمیں21،لانڈھی میں 12اورکیماڑی کےاطراف 5ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

شہر میں ہونےوالی بارش نے بلدیاتی اداروں اور صوبائی حکومت کے دعووں کی قلعی کھول دی ہے۔شہر کی بیشتر سڑکیں اور مرکزی شاہراہوں پر کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے۔ نشیبی علاقے ندی نالوں کا منظر پیش کر رہے ہیں۔

ٹاور ،تبت سینٹر ،عید گاہ چوک ،ایوان صدر روڈ اور آئی آئی چندریگر روڈپر بھی پانی جمع ہے۔میٹروپول، پی آئی ڈی سی ،قیوم آباد، شیر شاہ ، حسن اسکوائر،گل بائی، ٹیپو سلطان روڈ بھی پانی میں ڈوب چکے ہیں۔ ائرپورٹ روڈ ،کالا بورڈ ،ڈرگ روڈ اور سعید آبادمیں بھی پانی کی نکاسی نہ ہوسکی۔

محمودآبادکےعلاقے میں نالہ اوور فلو ہونےکےباعث پی ای سی ایچ سوسائٹی اور ایڈمن سوسائٹی محمودآباد میں سیلابی ریلا داخل ہو گیا۔ بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔علاقہ مکینوں کے مطابق لوگ اپنی مدد آپ کےتحت گھروں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔

جمشید ٹاون میں بھی گٹر ابل پڑے۔ پی ای سی ایچ ایس بلاک6میں سیوریج اور بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔۔۔ پانی بھرنے کے بعد لیاقت آباد انڈر پاس بند کردیا گیا۔ اس صورتحال میں ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہے۔

دفاتر سے گھروں کو لوٹنے والے شہری مختلف سڑکوں پر پھنس گئے۔ کسی گاڑی اور موٹرسائیکل میں پیٹرول ختم ہوا تو کسی کا انجن ہی جواب دے گیا۔ شہری گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کو دھکے لگاتے نظر آئے۔

رینجرز بھی عوام کی مدد کیلئے سڑکوں پر نکل آئی  اور گورنر ہاوس کے قریب پانی میں پھنسنے والی گاڑیوں کونکالنے میں مدد کی۔ شہر میں اربن فلڈ کی صورتحال نے جنم لینا شروع کردیا۔ جبکہ محکمہ موسمیات نے منگل تک تیز بارشوں کی پیشگوئی کر رکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی میں اتوار سے منگل تک تیز بارش کی پیش گوئی


متعلقہ خبریں